قرآن کی وصیت پر عمل کرنے کا بیان
راوی: محمد بن یوسف , مالک بن مغول , طلحہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی آوْصَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا فَقُلْتُ کَيْفَ کُتِبَ عَلَی النَّاسِ الْوَصِيَّةُ أُمِرُوا بِهَا وَلَمْ يُوصِ قَالَ أَوْصَی بِکِتَابِ اللَّهِ
محمد بن یوسف، مالک بن مغول، طلحہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ وصیت کی ہے؟ انہوں نے جواب دیا، نہیں، میں نے کہا پھر لوگوں پر وصیت کرنا کیوں فرض ہے؟ ہم لوگوں کو تو حکم دیا گیا ہے، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت نہیں کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب اللہ پر عمل کرنے کی وصیت فرمائی ہے۔
Narrated Talha:
I asked 'Abdullah bin Abi 'Aufa, "Did the Prophet make a will (to appoint his successor or bequeath wealth)?" He replied, "No." I said, "How is it prescribed then for the people to make wills, and they are ordered to do so while the Prophet did not make any will?" He said, "He made a will wherein he recommended Allah's Book."