صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 137

بعوض تعلیم قرآن نکاح کرنے اور بغیر ادائے مہر کے شادی کرنے کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , ابوحازم , سہل بن سعد ساعدی

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ يَقُولُ إِنِّي لَفِي الْقَوْمِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَامَتْ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لَکَ فَرَ فِيهَا رَأْيَکَ فَلَمْ يُجِبْهَا شَيْئًا ثُمَّ قَامَتْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لَکَ فَرَ فِيهَا رَأْيَکَ فَلَمْ يُجِبْهَا شَيْئًا ثُمَّ قَامَتْ الثَّالِثَةَ فَقَالَتْ إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لَکَ فَرَ فِيهَا رَأْيَکَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْکِحْنِيهَا قَالَ هَلْ عِنْدَکَ مِنْ شَيْئٍ قَالَ لَا قَالَ اذْهَبْ فَاطْلُبْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ فَطَلَبَ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ هَلْ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ قَالَ مَعِي سُورَةُ کَذَا وَسُورَةُ کَذَا قَالَ اذْهَبْ فَقَدْ أَنْکَحْتُکَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ

علی بن عبداللہ ، سفیان، ابوحازم ، سہل بن سعد ساعدی کہتے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دوسرے لوگوں کے ہمراہ بیٹھا تھا کہ ایک عورت نے کھڑے ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے اپنا نفس آپ کو دے دیا، آپ اپنے دل میں مشورہ کرلیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکوت اختیار فرمایا: اس نے پھر کھڑے ہو کر عرض کیا، یا رسول اللہ! میں نے اپنا نفس آپ کو دے دیا، آپ جو چاہیں کریں، آپ پھر بھی خاموش رہے، تیسری بار عورت نے پھر عرض کیا کہ میں نے اپنا نفس آپ کو دے دیا، آپ جو چاہیں کریں، پھر ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اس کا مجھ سے نکاح کر دیجئے، آپ نے فرمایا تیرے پاس کچھ مال بھی ہے؟ وہ بولا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جاؤ اگر لوہے کہ انگوٹھی مل جائے تو تلاش کر لاؤ، اس نے جا کر تلاش کیا اور آکر کہا مجھے کچھ نہ ملا اور نہ لوہے کی انگوٹھی پائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تجھے کچھ قرآن یاد ہے، وہ بولا مجھے فلاں فلاں سورت یاد ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا میں نے اس کا نکاح تجھ سے نکاح قرآن یاد کرنے کی وجہ کردیا۔

Narrated Sahl bin Sad As-Sa'idi:
While I was (sitting) among the people in the company of Allah's Apostle a woman stood up and said, "O Allah's Apostle! She has given herself in marriage to you; please give your opinion of her." The Prophet did not give her any reply. She again stood up and said, "O Allah's Apostle! She has given herself (in marriage) to you; so please give your opinion of her. The Prophet did not give her any reply. She again stood up for the third time and said, "She has given herself in marriage to you: so give your opinion of her." So a man stood up and said, "O Allah's Apostle! Marry her to me." The Prophet asked him, "Have you got anything?" He said, "No." The Prophet said, "Go and search for something, even if it were an iron ring." The man went and searched and then returned saying, "I could not find anything, not even an iron ring." Then the Prophet said, "Do you know something of the Quran (by heart)?" He replied, "I know (by heart) such Sura and such Sura." The Prophet said, "Go! I have married her to you for what you know of the Quran (by heart)."

یہ حدیث شیئر کریں