صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 136

اللہ تعالیٰ کا حکم کہ عورتوں کوہنسی خوشی مہردو اور زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم کتنا مہر جائز ہے ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اگر تم کسی عورت کو ( مہر میں) بے انتہا مال دے دو تو اس میں سے کچھ واپس نہ لو اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد اوتفرضوا لھن فریضۃ( وجوب مہر پر) دلیل ہے، سہل فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (مہر ضرور دو) اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہو

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , عبدالعزیزبن صہیب , انس

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ فَرَأَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَاشَةَ الْعُرْسِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ وَعَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ

سلیمان بن حرب، شعبہ، عبدالعزیزبن صہیب، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف نے ایک گٹھلی کے وزن (سونے کے برابر) مہر کے عوض ایک عورت سے نکاح کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان پر شادی کے آثار دیکھے تو ان سے پوچھا (کیا معاملہ ہے) انہوں نے عرض کیا کہ میں نے ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونے کے عوض ایک عورت سے نکاح کیا ہے، لفظ سونے کی صراحت قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے۔

Narrated Anas:
Abdur Rahman bin 'Auf married a woman and gave her gold equal to the weight of a date stone (as Mahr). When the Prophet noticed the signs of cheerfulness of the marriage (on his face) and asked him about it, he said, "I have married a woman and gave (her) gold equal to a date stone in weight (as Mahr)."

یہ حدیث شیئر کریں