صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 135

ولیمہ اور نکاح میں دف بجانے کا بیان

راوی: مسدد , بشربن مفضل , خالد بن ذکوان , ربیع بنت معوذبن عفراء

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَکْوَانَ قَالَ قَالَتْ الرُّبَيِّعُ بِنْتُ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَائَ جَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ حِينَ بُنِيَ عَلَيَّ فَجَلَسَ عَلَی فِرَاشِي کَمَجْلِسِکَ مِنِّي فَجَعَلَتْ جُوَيْرِيَاتٌ لَنَا يَضْرِبْنَ بِالدُّفِّ وَيَنْدُبْنَ مَنْ قُتِلَ مِنْ آبَائِي يَوْمَ بَدْرٍ إِذْ قَالَتْ إِحْدَاهُنَّ وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ فَقَالَ دَعِي هَذِهِ وَقُولِي بِالَّذِي کُنْتِ تَقُولِينَ

مسدد، بشربن مفضل، خالد بن ذکوان، ربیع بنت معوذ بن عفراء کہتی ہیں کہ جب میری رخصتی ہوگئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے بستر پر آکر اس طرح بیٹھ گئے جیسے تو میرے پاس بیٹھا ہے اور چھوٹی چھوٹی لڑکیاں دف بجا بجا کر شہدائے بدر کا مرثیہ گانے لگیں، ایک ان میں پڑھنے لگی ہم میں ایک نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جو کل کا حال جانتے ہیں کہ کل کو کیا ہوگا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس شعر کو چھوڑ دو اور جو پہلے کہہ رہی تھیں وہی کہے جاؤ۔

Narrated Ar-Rabi':
(the daughter of Muawwidh bin Afra) After the consummation of my marriage, the Prophet came and sat on my bed as far from me as you are sitting now, and our little girls started beating the tambourines and reciting elegiac verses mourning my father who had been killed in the battle of Badr. One of them said, "Among us is a Prophet who knows what will happen tomorrow." On that the Prophet said, "Leave this (saying) and keep on saying the verses which you had been saying before."

یہ حدیث شیئر کریں