پیغام دینے والا اگر ولی سے کہے کہ فلاں عورت سے میرا نکاح کردو، جواب میں ولی کہے کہ اتنے مہر کے عوض میں نے تجھ سے نکاح کردیا تو نکاح جائز ہے، اگرچہ اس کے بعد شوہر سے دریافت نہ کرے کہ قبول کرلیا یا تو راضی ہے
راوی: ابونعمان , حماد بن زید , ابوحازم , سہل
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَرَضَتْ عَلَيْهِ نَفْسَهَا فَقَالَ مَا لِي الْيَوْمَ فِي النِّسَائِ مِنْ حَاجَةٍ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا قَالَ مَا عِنْدَکَ قَالَ مَا عِنْدِي شَيْئٌ قَالَ أَعْطِهَا وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ قَالَ مَا عِنْدِي شَيْئٌ قَالَ فَمَا عِنْدَکَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَقَدْ مَلَّکْتُکَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ
ابونعمان، حماد بن زید، ابوحازم ، سہل کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک عورت نے اپنا نفس پیش کیا، آپ نے فرمایا مجھے عورت کی ضرورت نہیں، اس پر ایک صحابی نے کہا یا رسول اللہ! اس کا نکاح مجھ سے کرا دیجئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تیرے پاس کیا ہے، اس نے جواب دیا میرے پاس کچھ نہیں، آپ نے فرمایا کچھ تو دے، اگرچہ لوہے کہ انگوٹھی ہی ہو، اس نے کہا وہ بھی میرے پاس نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نے کتنا قرآن پڑھا ہے؟ اس نے شمار کر کے اور نام لے کر کہا کہ مجھے اتنی سورتیں یاد ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا، قرآن کی وجہ سے میں نے تجھے اس کا مالک بنادیا۔
Narrated Sahl:
A woman came to the Prophet,, and presented herself to him (for marriage). He said, "I am not in need of women these days." Then a man said, "O Allah's Apostle! Marry her to me." The Prophet asked him, "What have you got?" He said, "I have got nothing." The Prophet said, "Give her something, even an iron ring." He said, "I have got nothing." The Prophet asked (him), "How much of the Quran do you know (by heart)?" He said, "So much and so much." The Prophet said, "I have married her to you for what you know of the Quran."