ولی خود عورت سے نکاح کرنا چاہے تو جائز ہے، مغیرہ بن شعبہ نے ایک عورت سے منگنی کی، جس کا وہ ولی قریب تھا اور ایک شخص کو حکم دیا، جس نے ان کا نکاح پڑھا دیا اور عبدالرحمن بن عوف نے ام حکیم دخترقارظ سے کہا کہ تو مجھے مختار بناتی ہے، اس نے کہا جی ہاں، عبدالرحمن نے کہا، پھر تو اس حالت میں میں تجھ سے نکاح کئے لیتا ہوں، عطاء کہتے ہیں کہ گواہ کرکے یوں کہئے کہ میں نے تجھ سے نکاح کرلیا یا پھر اس کے کنبہ والوں میں سے کسی کو اجازت دے، سہل کہتے کہ ایک عورت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ میں اپنا نفس آپ کو دیتی ہوں، ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ! اگر آپ کو اس کی ضرورت نہ ہو تو مجھ سے اس کا نکاح کردیجئے
راوی: احمد بن مقدام , فضیل بن سلیمان , ابوحازم , سہل بن سعد
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا فَجَائَتْهُ امْرَأَةٌ تَعْرِضُ نَفْسَهَا عَلَيْهِ فَخَفَّضَ فِيهَا النَّظَرَ وَرَفَعَهُ فَلَمْ يُرِدْهَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ زَوِّجْنِيهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَعِنْدَکَ مِنْ شَيْئٍ قَالَ مَا عِنْدِي مِنْ شَيْئٍ قَالَ وَلَا خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ قَالَ وَلَا خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ وَلَکِنْ أَشُقُّ بُرْدَتِي هَذِهِ فَأُعْطِيهَا النِّصْفَ وَآخُذُ النِّصْفَ قَالَ لَا هَلْ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ فَقَدْ زَوَّجْتُکَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ
احمد بن مقدام، فضیل بن سلیمان، ابوحازم ، سہل بن سعد کہتے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں ایک عورت نے اپنا نفس آپ کو پیش کیا آپ نے اس کو اوپر سے نیچے تک دیکھا اور کوئی جواب نہ دیا، ایک صحابی نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ اس کا مجھ سے نکاح کرا دیجئے، آپ نے فرمایا تیرے پاس کچھ ہے؟ اس نے کہا میرے پاس کچھ نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ہے، اس نے کہا کہ لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ہے، لیکن میں اپنی چادر پھاڑ کر آدھی اس کو دے دیتا ہوں اور آدھی خود رکھ لوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تجھے کچھ قرآن یاد ہے؟ اس نے کہا جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا! قرآن یاد ہونے کے سبب سے میں نے اس کا نکاح تجھ سے کردیا۔
Narrated Sahl bin Sad:
While we were sitting in the company of the Prophet a woman came to him and presented herself (for marriage) to him. The Prophet looked at her, lowering his eyes and raising them, but did not give a reply. One of his companions said, "Marry her to me O Allah's Apostle!" The Prophet asked (him), "Have you got anything?" He said, "I have got nothing." The Prophet said, "Not even an iron ring?" He Sad, "Not even an iron ring, but I will tear my garment into two halves and give her one half and keep the other half." The Prophet; said, "No. Do you know some of the Quran (by heart)?" He said, "Yes." The Prophet said, "Go, I have agreed to marry her to you with what you know of the Qur'an (as her Mahr)." 'And for those who have no courses (i.e. they are still immature). (65.4) And the 'Iddat for the girl before puberty is three months (in the above Verse).