بغیر ولی نکاح صحیح نہ ہونے کے بیان میں، کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا انہیں روکو نہیں اس میں بیاہی اور کنواری دونوں داخل ہیں اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مشرکوں سے نکاح بغیر ایمان لائے نہ کرو، نیز فرمان الہی ہے کہ رانڈوں کا نکاح کردیا کرو
راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام , معمر , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ حِينَ تَأَيَّمَتْ حَفْصَةُ بِنْتُ عُمَرَ مِنْ ابْنِ حُذَافَةَ السَّهْمِيِّ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ تُوُفِّيَ بِالْمَدِينَةِ فَقَالَ عُمَرُ لَقِيتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْکَحْتُکَ حَفْصَةَ فَقَالَ سَأَنْظُرُ فِي أَمْرِي فَلَبِثْتُ لَيَالِيَ ثُمَّ لَقِيَنِي فَقَالَ بَدَا لِي أَنْ لَا أَتَزَوَّجَ يَوْمِي هَذَا قَالَ عُمَرُ فَلَقِيتُ أَبَا بَکْرٍ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْکَحْتُکَ حَفْصَةَ
عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب میری بیٹی حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ خنیس بن حذیفہ سہمی (اپنے شوہر مرنے سے) بیوہ ہو گئیں جو بدری اور صحابی تھے اور ان کا انتقال مدینہ میں ہوا تھا تو میں نے عثمان بن عفان سے مل کر کہا کہ اگر تمہاری مرضی ہو تو حفصہ کا میں تم سے نکاح کردوں، انہوں نے کہا میں ذرا غور کرلوں، میں کئی دن تک ٹھہرا رہا، پھر جب وہ مجھے ملے تو کہا ابھی نکاح کرنا مجھے مناسب معلوم نہیں ہوتا، حضرت عمر فرماتے ہیں کہ میں نے پھر ابوبکر سے ملاقات کر کے کہا اگر تمہاری مرضی ہو تو میں تم سے حفصہ کا نکاح کر دوں۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
When Hafsa, 'Umar's daughter became a widow because of the death of her (husband) Ibn Hudhafa As-Sahmi who was one of the companion of the Prophet and the one of the Badr warriors and died at Medina, 'Umar said, "I met 'Uthman bin 'Affan and gave him an offer, saying, 'If you wish, I will marry Hafsa to you.' He said. 'I will think it over' I waited for a few days, then he met me and said, 'I have made up my mind not to marry at present' "Umar added, "Then I met Abu Bakr and said to him, 'If you wish, I will marry Hafsa to you.' "