صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 108

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح متعہ اخیر وقت میں منع کرنے کا بیان

راوی: علی , سفیان , عمرو , حسن بن محمد , جابر بن عبداللہ , اور سلمہ بن اکوع

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ قَالَا کُنَّا فِي جَيْشٍ فَأَتَانَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ أُذِنَ لَکُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا فَاسْتَمْتِعُوا وَقَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ وَامْرَأَةٍ تَوَافَقَا فَعِشْرَةُ مَا بَيْنَهُمَا ثَلَاثُ لَيَالٍ فَإِنْ أَحَبَّا أَنْ يَتَزَايَدَا أَوْ يَتَتَارَکَا تَتَارَکَا فَمَا أَدْرِي أَشَيْئٌ کَانَ لَنَا خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ عَامَّةً قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَبَيَّنَهُ عَلِيٌّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ

علی، سفیان، عمرو، حسن بن محمد، جابر بن عبداللہ ، اور سلمہ بن اکوع کہتے کہ ہم ایک لشکر میں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے پاس آکر ارشاد فرمایا کہ متعہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تم متعہ کرلو (بخاری کہتے ہیں کہ) سلمہ بن اکوع کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورت ومرد باہم موافق ہوجائیں تو تین راتوں کے لئے باہم عشرت کرنا جائز ہے، اس کے بعد اگر پھر کمی زیادتی کرنا چاہیں تو وہ مختار ہیں، نہ معلوم یہ ہمارے لئے خاص تھا یا سب لوگوں کیلئے جائز تھا، (ابو عبداللہ بخاری کہتے ہیں کہ) کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس حکم کے منسوخ ہونے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah and Salama bin Al-Akwa':
While we were in an army, Allah's Apostle came to us and said, "You have been allowed to do the Mut'a (marriage), so do it." Salama bin Al-Akwa' said: Allah's Apostle's said, "If a man and a woman agree (to marry temporarily), their marriage should last for three nights, and if they like to continue, they can do so; and if they want to separate, they can do so." I do not know whether that was only for us or for all the people in general. Abu Abdullah (Al-Bukhari) said: 'Ali made it clear that the Prophet said, "The Mut'a marriage has been cancelled (made unlawful)."

یہ حدیث شیئر کریں