صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1043

مسکراہٹ اور ہنسی کا بیان اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے چپکے سے فرمایا تو میں ہنس پڑی اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہی ہنساتا اور رلاتا ہے

راوی: ابن نمیر , ابن ادریس , اسماعیل , قیس , جریر

حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ مَا حَجَبَنِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي وَلَقَدْ شَکَوْتُ إِلَيْهِ أَنِّي لَا أَثْبُتُ عَلَی الْخَيْلِ فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي وَقَالَ اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا

ابن نمیر، ابن ادریس، اسماعیل، قیس، جریر کہتے ہیں کہ جب سے میں مسلمان ہوا مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاس آنے سے نہیں روکا اور جب بھی مجھے دیکھتے تو مسکرا تے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ میں گھوڑے پر بیٹھ نہیں سکتا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ میرے سینے پر مارا اور فرمایا اے اللہ اس کو ثابت قدم رکھ اور اس کو ہدایت کرنے والا اور ہدایت یافتہ بنا۔

Narrated Jarir:
The Prophet did not screen himself from me (had never prevented me from entering upon him) since I embraced Islam, and whenever he saw me, he would receive me with a smile. Once I told him that I could not sit firm on horses. He stroked me on the chest with his hand, and said, "O Allah! Make him firm and make him a guiding and a rightly guided man.

یہ حدیث شیئر کریں