بھائی چارہ کرنے اور قسم کھانے کا بیان اور ابوجحیفہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان اور ابودرداء کے درمیان بھائی چارہ کرادیا تھا اور عبدالرحمن بن عوف نے بیان کیا کہ ہم لوگ جب مدینہ آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اور سعد بن ربیع کے درمیان بھائی چارہ قائم کردیا
راوی: محمد بن صباح , اسماعیل بن زکریا , عاصم
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَبَلَغَکَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا حِلْفَ فِي الْإِسْلَامِ فَقَالَ قَدْ حَالَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالْأَنْصَارِ فِي دَارِي
محمد بن صباح، اسماعیل بن زکریا، عاصم کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اسلام میں قسم نہیں ہے، تو انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور انصار کے درمیان میرے گھر میں قسم کھلائی تھی۔
Narrated 'Asim:
I said to Anas bin Malik, "Did it reach you that the Prophet said, "There is no treaty of brotherhood in Islam'?" Anas said, "The Prophet made a treaty (of brotherhood) between the Ansar and the Quraish in my home."