صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1019

کس قسم کی تعریف مکروہ ہے

راوی: آدم , شعبہ , خالد , عبدالرحمن بن ابی بکرہ , ابوبکر

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا ذُکِرَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَثْنَی عَلَيْهِ رَجُلٌ خَيْرًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْحَکَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِکَ يَقُولُهُ مِرَارًا إِنْ کَانَ أَحَدُکُمْ مَادِحًا لَا مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ کَذَا وَکَذَا إِنْ کَانَ يُرَی أَنَّهُ کَذَلِکَ وَحَسِيبُهُ اللَّهُ وَلَا يُزَکِّي عَلَی اللَّهِ أَحَدًا قَالَ وُهَيْبٌ عَنْ خَالِدٍ وَيْلَکَ

آدم، شعبہ، خالد، عبدالرحمن بن ابی بکرہ، ابوب کر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر کیا اور اس کی تعریف کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ افسوس تجھ پر تو نے اپنے دوست کی گردن توڑ دی اور چند بار یہی کلمات فرمائے (پھر فرمایا ) اگر تم میں سے کسی کی تعریف کرنی ہی تو کہے کہ میں ایسا ایسا گمان کرتا ہوں، اگر اس کے خیال میں ایسا ہے اور اس کو سمجھنے والا اللہ ہے اور اللہ پر کسی کی پا کیزگی بیان نہیں کرنی چاہئے، وہیب نے خالد سے ویک کی بجائے ویلک کا لفظ نقل کیا۔

Narrated Abu Bakra:
A man was mentioned before the Prophet and another man praised him greatly The Prophet said, "May Allah's Mercy be on you ! You have cut the neck of your friend." The Prophet repeated this sentence many times and said, "If it is indispensable for anyone of you to praise someone, then he should say, 'I think that he is so-and-so," if he really thinks that he is such. Allah is the One Who will take his accounts (as He knows his reality) and no-one can sanctify anybody before Allah." (Khalid said, "Woe to you," instead of "Allah's Mercy be on you.")

یہ حدیث شیئر کریں