صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1007

گالی گلوچ اور لعنت کی ممانعت کا بیان

راوی: مسدد , بشر بن مفضل , حمید , انس , عبادہ بن صامت

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ قَالَ أَنَسٌ حَدَّثَنِي عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُخْبِرَ النَّاسَ بِلَيْلَةِ الْقَدْرِ فَتَلَاحَی رَجُلَانِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجْتُ لِأُخْبِرَکُمْ فَتَلَاحَی فُلَانٌ وَفُلَانٌ وَإِنَّهَا رُفِعَتْ وَعَسَی أَنْ يَکُونَ خَيْرًا لَکُمْ فَالْتَمِسُوهَا فِي التَّاسِعَةِ وَالسَّابِعَةِ وَالْخَامِسَةِ

مسدد، بشر بن مفضل، حمید، انس، عبادہ بن صامت کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تاکہ لوگوں کو شب قدر کے متعلق بتلادیں، مسلمانوں میں سے دو آدمی آپس میں جھگڑ رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں یہ خبر دینے کے لئے آیا تھا تو فلاں فلاں شخص جھگڑنے لگے اور وہ علم اٹھا لیا گیا، ممکن ہے کہ تمہارے لئے بہتری اسی میں ہو، اس لئے تم اس کو انتیسویں، ستائیسویں اور پچیسویں رات میں تلاش کرو۔

Narrated 'Ubada bin As-Samit:
Allah's Apostle went out to inform the people about the (date of the Night of decree (Al-Qadr). There happened a quarrel between two Muslim men. The Prophet said, "I came out to inform you about the Night of Al-Qadr, but as so-and-so and so-and-so quarrelled, so the news about it had been taken away; and may be it was better for you. So look for it in the ninth, the seventh, or the fifth (of the last ten days of Ramadan)."

یہ حدیث شیئر کریں