صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 979

حضرت عمار و حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان

راوی: سلیمان شعبہ مغیرہ ابراہیم (نخعی)

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ ذَهَبَ عَلْقَمَةُ إِلَی الشَّأْمِ فَلَمَّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ قَالَ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا صَالِحًا فَجَلَسَ إِلَی أَبِي الدَّرْدَائِ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ مِمَّنْ أَنْتَ قَالَ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ قَالَ أَلَيْسَ فِيکُمْ أَوْ مِنْکُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي لَا يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ يَعْنِي حُذَيْفَةَ قَالَ قُلْتُ بَلَی قَالَ أَلَيْسَ فِيکُمْ أَوْ مِنْکُمْ الَّذِي أَجَارَهُ اللَّهُ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي مِنْ الشَّيْطَانِ يَعْنِي عَمَّارًا قُلْتُ بَلَی قَالَ أَلَيْسَ فِيکُمْ أَوْ مِنْکُمْ صَاحِبُ السِّوَاکِ وَالْوِسَادِ أَوْ السِّرَارِ قَالَ بَلَی قَالَ کَيْفَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَقْرَأُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی قُلْتُ وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی قَالَ مَا زَالَ بِي هَؤُلَائِ حَتَّی کَادُوا يَسْتَنْزِلُونِي عَنْ شَيْئٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

سلیمان شعبہ مغیرہ حضرت ابراہیم (نخعی) سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت علقمہ جب ملک شام آئے اور مسجد میں داخل ہوئے تو یہ دعا مانگی اے اللہ تعالیٰ مجھ کو کوئی صالح ہمنشین عطا فرما اور حضرت ابودرداء کے پاس جا بیٹھے ابودرداء نے دریافت کیا ان سے کہ تم کون ہو؟ علقمہ نے کہا میں کوفہ کا رہنے والا ہوں انہوں نے کہا کیا تمہارے ہاں وہ شخص نہیں ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان کے ذریعہ شیطان سے پناہ دی ہے؟ یعنی عمار علقمہ نے کہا ہاں (وہ ہیں) انہوں نے کہا کیا تم میں وہ شخص نہیں ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسرار کو جاننے والا ہے جن سے اس کے علاوہ کوئی دوسرا واقف نہیں ہے یعنی حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ علقمہ نے کہا ہاں وہ بھی موجود ہیں پھر انہوں نے کہا کیا تم میں صاحب مسواک (یعنی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نہیں ہے؟ علقمہ نے کہا ہاں (ہیں) پھر انہوں نے کہا کہ حضرت عبداللہ (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی) کیسے پڑھتے ہیں؟چنانچہ میں نے یہ سورت پڑھ کر سنائی ( وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی) ابودرداء نے فرمایا یہ لوگ میرے پیچھے پڑ گئے ہیں اور میں نے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اس سے مجھے ہٹا دینا چاہتے ہیں۔

Narrated Ibrahim: 'Alqama went to Sham and when he entered the mosque, he said, "O Allah ! Bless me with a pious companion." So he sat with Abu Ad-Darda. Abu Ad-Darda' asked him, "Where are you from?" 'Alqama replied, "From the people of Kufa." Abu Ad

یہ حدیث شیئر کریں