حضرت زبیر بن عوام کے فضائل کا بیان ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ وہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری تھے اور سفید پوش کو حواری کہتے ہیں ۔
راوی: علی ابن مبارک ہشام عروہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِلزُّبَيْرِ يَوْمَ الْيَرْمُوکِ أَلَا تَشُدُّ فَنَشُدَّ مَعَکَ فَحَمَلَ عَلَيْهِمْ فَضَرَبُوهُ ضَرْبَتَيْنِ عَلَی عَاتِقِهِ بَيْنَهُمَا ضَرْبَةٌ ضُرِبَهَا يَوْمَ بَدْرٍ قَالَ عُرْوَةُ فَکُنْتُ أُدْخِلُ أَصَابِعِي فِي تِلْکَ الضَّرَبَاتِ أَلْعَبُ وَأَنَا صَغِيرٌ
علی ابن مبارک ہشام حضرت عروہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب نے جنگ یرموک میں حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ آپ حملہ کیوں نہیں کرتے ہم بھی آپ کے ساتھ حملہ کرنا چاہتے ہیں حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حملہ کیا تو کافروں نے دو زخم ان کے شانے پر لگائے، ان دونوں زخموں کے درمیان وہ زخم بھی تھا جو بدر کے دن ان کے آیا تھا حضرت عروہ کا بیان ہے جب میں چھوٹا تھا تو کھیل میں اپنی انگلیاں ان کے زخموں کے نشان کے اندر ڈالتا تھا۔
Narrated 'Urwa:
On the day of the battle of Al-Yarmuk, the companions of the Prophet said to Az-Zubair, "Will you attack the enemy vigorously so that we may attack them along with you?" So Az-Zubair attacked them, and they inflicted two wounds over his shoulder, and in between these two wounds there was an old scar he had received on the day of the battle of Badr When I was a child, I used to insert my fingers into those scars in play.