صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 958

حضرت زبیر بن عوام کے فضائل کا بیان ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ وہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری تھے اور سفید پوش کو حواری کہتے ہیں ۔

راوی: خالد علی ہشام عروہ زبیر

حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَخْبَرَنِي مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ قَالَ أَصَابَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رُعَافٌ شَدِيدٌ سَنَةَ الرُّعَافِ حَتَّی حَبَسَهُ عَنْ الْحَجِّ وَأَوْصَی فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ قَالَ اسْتَخْلِفْ قَالَ وَقَالُوهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ وَمَنْ فَسَکَتَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ آخَرُ أَحْسِبُهُ الْحَارِثَ فَقَالَ اسْتَخْلِفْ فَقَالَ عُثْمَانُ وَقَالُوا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ وَمَنْ هُوَ فَسَکَتَ قَالَ فَلَعَلَّهُمْ قَالُوا الزُّبَيْرَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَمَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُ لَخَيْرُهُمْ مَا عَلِمْتُ وَإِنْ کَانَ لَأَحَبَّهُمْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

خالد علی ہشام عروہ حضرت زبیر سے بیان کرتے ہیں کہ مجھ کو مروان بن حکم نے خبر دی کہ مرض نکسیر کے سال حضرت عثمان کو اتنی سخت نکسیر پھوٹی کہ ان کو حج سے رکنا پڑا اور وصیت بھی کر دی تھی کہ ایک قریشی نے آپ کے پاس جا کر عرض کیا کہ کسی کو خلیفہ مقرر کر دیجئے حضرت عثمان نے پوچھا کیا لوگ خلیفہ مقرر کرنے کو کہتے ہیں؟ اس نے کہاں ہاں! آپ نے فرمایا کس کو؟ وہ خاموش رہا پھر ایک اور شخص آپ کے پاس آیا میرا خیال ہے کہ وہ حرث تھے انہوں نے کہا کسی کو خلیفہ بنائیے۔ آپ نے اس سے بھی پوچھا کیا خلیفہ مقرر کرنے کو لوگ کہتے ہیں؟ اس نے کہاں ہاں! آپ نے اس سے بھی فرمایا کس کو؟ شاید وہ بھی تھوڑی دیر خاموش رہا پھر کہنے لگا شاید لوگوں کی رائے ہے زبیر کو خلیفہ بنایا جائے تو حضرت عثمان نے فرمایا ہاں اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میرے علم میں زبیر سب سے بہتر ہیں یقینا وہ سرور عالم کو سب سے زیادہ محبوب تھے۔

Narrated Marwan bin Al-Hakam:
'Uthman bin 'Affan was afflicted with severe nose-bleeding in the year when such illness was prevelant and that prevented him from performing Hajj, and (because of it) he made his will. A man from Quraish came to him and said, "Appoint your successor." 'Uthman asked, "Did the people name him? (i.e. the successor) the man said, "Yes." Uthman asked, "Who is that?" The man remained silent. Another man came to 'Uthman and I think it was Al-Harith. He also said, "Appoint your successor." 'Uthman asked, "Did the people name him?" The man replied "Yes." 'Uthman said, "Who is that?" The man remained silent. 'Uthman said, "Perhaps they have mentioned Az-Zubair?" The man said, "Yes." 'Uthman said, "By Him in Whose Hands my life is, he is the best of them as I know, and the dearest of them to Allah's Apostle ."

یہ حدیث شیئر کریں