صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 952

حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہاشمی کے فضائل کا بیان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد تھا (اے جعفر) تم صورت و سیرت میں میرے مشابہ ہو۔

راوی: احمد محمد ابن ابی ذئب سعید المقبری ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ دِينَارٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيُّ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّاسَ کَانُوا يَقُولُونَ أَکْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَإِنِّي کُنْتُ أَلْزَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشِبَعِ بَطْنِي حَتَّی لَا آکُلُ الْخَمِيرَ وَلَا أَلْبَسُ الْحَبِيرَ وَلَا يَخْدُمُنِي فُلَانٌ وَلَا فُلَانَةُ وَکُنْتُ أُلْصِقُ بَطْنِي بِالْحَصْبَائِ مِنْ الْجُوعِ وَإِنْ کُنْتُ لَأَسْتَقْرِئُ الرَّجُلَ الْآيَةَ هِيَ مَعِي کَيْ يَنْقَلِبَ بِي فَيُطْعِمَنِي وَکَانَ أَخْيَرَ النَّاسِ لِلْمِسْکِينِ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ کَانَ يَنْقَلِبُ بِنَا فَيُطْعِمُنَا مَا کَانَ فِي بَيْتِهِ حَتَّی إِنْ کَانَ لَيُخْرِجُ إِلَيْنَا الْعُکَّةَ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا شَيْئٌ فَنَشُقُّهَا فَنَلْعَقُ مَا فِيهَا

احمد محمد ابن ابی ذئب سعید المقبری حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ بہت حدیثیں بیان کرتے ہیں اصل وجہ یہ ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیٹ بھرنے کے لئے ہر وقت لگا رہتا تھا خمیری نان اور لباس فاخرہ پہننے کو نہ ملتا تھا اور لونڈی غلام میری خدمت کے لئے میرے پاس نہ تھے اور بھوک کے مارے پیٹ پر پتھر باندھ لیتا تھا بعض آیتوں کے معنی مجھے معلوم ہوتے تھے لیکن اس کے باوجود بعض لوگوں سے میں اس لئے دریافت کرتا تھا کہ کوئی شخص مجھے اپنے گھر لے جا کر کھانا کھلا دے مساکین کے ساتھ سب سے زیادہ سلوک کرنے والے جعفر بن ابی طالب تھے وہ مجھے اپنے ساتھ لے جایا کرتے اور جو کچھ ان کے گھر میں موجود ہوتا وہ مجھ کو کھلا دیا کرتے وہ میرے پاس کپی لے آیا کرتے جس میں کچھ نہ ہونے کے سبب اس کو توڑ ڈالتے تھے پھر اس میں جو کچھ ہوتا اس کو میں چاٹ لیتا تھا۔

Narrated Abu Huraira:
The people used to say, "Abu Huraira narrates too many narrations." In fact I used to keep close to Allah's Apostle and was satisfied with what filled my stomach. I ate no leavened bread and dressed no decorated striped clothes, and never did a man or a woman serve me, and I often used to press my belly against gravel because of hunger, and I used to ask a man to recite a Quranic Verse to me although I knew it, so that he would take me to his home and feed me. And the most generous of all the people to the poor was Ja'far bin Abi Talib. He used to take us to his home and offer us what was available therein. He would even offer us an empty folded leather container (of butter) which we would split and lick whatever was in it.

یہ حدیث شیئر کریں