ابو عمرو قرشی حضرت عثمان بن عفان کے مناقب کا بیان، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی تھا کہ جس نے چاہ رومہ کھدوایا اس کے لئے جنت ہے اور اس کو حضرت عثمان نے کھدوایا تھا اور جس نے جیش عسرت کا سامان درست کر دیا وہ بھی جنت کا مستحق ہے اور اس کا حضرت عثمان نے تمام سامان تیار کیا تھا۔
راوی: مسدد یحیی سعید قتادہ انس
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُمْ قَالَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُحُدًا وَمَعَهُ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ فَرَجَفَ وَقَالَ اسْکُنْ أُحُدُ أَظُنُّهُ ضَرَبَهُ بِرِجْلِهِ فَلَيْسَ عَلَيْکَ إِلَّا نَبِيٌّ وَصِدِّيقٌ وَشَهِيدَانِ
مسدد یحیی سعید قتادہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (ایک روز) احد پہاڑ پر چڑھے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و عثمان بھی تھے جب وہ (جوش مسرت سے) ہلنے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے احد ٹھہرجا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ایک ٹھوکر لگائی اور فرمایا تیرے اوپر ایک نبی ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔
Narrated Anas:
The Prophet ascended the mountain of Uhud and Abu Bakr, 'Umar and 'Uthman were accompanying him. The mountain gave a shake (i.e. trembled underneath them) . The Prophet said, "O Uhud ! Be calm." I think that the Prophet hit it with his foot, adding, "For upon you there are none but a Prophet, a Siddiq and two martyrs."