ابو عمرو قرشی حضرت عثمان بن عفان کے مناقب کا بیان، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی تھا کہ جس نے چاہ رومہ کھدوایا اس کے لئے جنت ہے اور اس کو حضرت عثمان نے کھدوایا تھا اور جس نے جیش عسرت کا سامان درست کر دیا وہ بھی جنت کا مستحق ہے اور اس کا حضرت عثمان نے تمام سامان تیار کیا تھا۔
راوی: محمد بن حاتم بن بزیع شاذان عبدالعزیز بن ابی سلمہ الماجشون عبیداللہ نافع ابن عمر
حَدَّثَنِامُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا شَاذَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کُنَّا فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَعْدِلُ بِأَبِي بَکْرٍ أَحَدًا ثُمَّ عُمَرَ ثُمَّ عُثْمَانَ ثُمَّ نَتْرُکُ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُفَاضِلُ بَيْنَهُمْ تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ
محمد بن حاتم بن بزیع شاذان عبدالعزیز بن ابی سلمہ الماجشون عبیداللہ نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے برابر کسی کو نہ سمجھتے تھے پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اور پھر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس کے بعد ہم اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ دیتے تھے یعنی ان میں باہم کسی کو ایک دوسرے پر ترجیح نہ دیتے تھے۔
Narrated Ibn 'Umar:
During the lifetime of the Prophet we considered Abu Bakr as peerless and then 'Umar and then 'Uthman (coming next to him in superiority) and then we used not to differentiate between the companions of the Prophet