صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 94

لڑائی میں بہادری اور بزدلی دکھانے والے کا بیان۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عمر بن محمد بن جبیر بن مطعم , محمد بن جبیر

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جُبَيْرُ بْنُ مُطْعِمٍ أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ يَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ النَّاسُ مَقْفَلَهُ مِنْ حُنَيْنٍ فَعَلِقَهُ النَّاسُ يَسْأَلُونَهُ حَتَّی اضْطَرُّوهُ إِلَی سَمُرَةٍ فَخَطِفَتْ رِدَائَهُ فَوَقَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعْطُونِي رِدَائِي لَوْ کَانَ لِي عَدَدُ هَذِهِ الْعِضَاهِ نَعَمًا لَقَسَمْتُهُ بَيْنَکُمْ ثُمَّ لَا تَجِدُونِي بَخِيلًا وَلَا کَذُوبًا وَلَا جَبَانًا

ابوالیمان، شعیب، زہری، عمر بن محمد بن جبیر بن مطعم، محمد بن جبیر کہتے ہیں کہ مجھ سے جبیر بن مطعم نے بیان کیا کہ غزوہ حنین سے لوٹتے وقت ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمرکاب جا رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کچھ اور لوگ بھی تھے، چند دیہاتی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لپٹ گئے، اور کچھ مانگنے لگے، یہاں تک کہ وہ درخت کے نیچے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر انہوں نے اتار لی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں ٹھہر کر فرمایا میری چادر دیدو اگر میرے پاس ان درختوں کے برابر بکریاں ہوتیں، تو میں وہ تم کو تقسیم کردیتا، واللہ میں کنجوس جھوٹا بہروپیا اور بزدل نہیں ہوں۔

Narrated Muhammad bin Jubair:
Jubair bin Mut'im told me that while he was in the company of Allah's Apostle with the people returning from Hunain, some people (bedouins) caught hold of the Prophet and started begging of him so much so that he had to stand under a (kind of thorny tree (i.e. Samurah) and his cloak was snatched away. The Prophet stopped and said, "Give me my cloak. If I had as many camels as these thorny trees, I would have distributed them amongst you and you will not find me a miser or a liar or a coward."

یہ حدیث شیئر کریں