صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 934

قرشی عدوی ابوحفص حضرت عمر بن خطاب کے فضائل کا بیان

راوی: عبداللہ لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب و ابوسلمہ ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا سَمِعْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا الذِّئْبُ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهَا حَتَّی اسْتَنْقَذَهَا فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ لَهُ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَمَا ثَمَّ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ

عبداللہ لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب و ابوسلمہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک چرواہا اپنی بکریوں کے ریوڑ میں تھا کہ ایک بھیڑیے نے اس ریوڑ پر حملہ کیا اور اس میں سے ایک بکری اٹھا لے گیا اس چرواہے نے اس کا پیچھا کیا اور اس بکری کو اس سے چھین لیا تو بھیڑیے نے چرواہے سے کہا کہ درندے والے (یعنی قیامت کے) دن اس کا کون نگہبان ہوگا؟ جس روز بجز میرے اس کا کوئی چرانے والا نہ ہوگا لوگوں نے (یہ واقعہ سن کر) کہا سبحان اللہ (بھیڑیا اور باتیں کرتا ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ میں اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اس پر ایمان لائے ہیں حالانکہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہاں موجود نہ تھے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Whilst a shepherd was amongst his sheep, a wolf attacked them and took away a sheep. The shepherd chased it and got that sheep freed from the wolf. The wolf turned towards the shepherd and said, 'Who will guard the sheep on the day of wild animals when it will have no shepherd except myself?" The people said, "Glorified be Allah." The Prophet said, "But I believe in it and so do Abu Bakr and 'Umar although Abu Bakr and 'Umar were not present there (at the place of the event).

یہ حدیث شیئر کریں