صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 894

یہ باب بھی سرخی سے خالی ہے۔

راوی: علی بن عبداللہ سفیان ایوب محمد انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ صَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ بُکْرَةً وَقَدْ خَرَجُوا بِالْمَسَاحِي فَلَمَّا رَأَوْهُ قَالُوا مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ وَأَحَالُوا إِلَی الْحِصْنِ يَسْعَوْنَ فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَقَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ قال ابوعبدالله دع فرفع يديه فاني اخشي الاتکون محفوظاوان کان فيه فرفع يديه فانه غريب جدا

علی بن عبداللہ سفیان ایوب محمد حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت خیبر پہنچے وہاں کے لوگ پھاوڑے لے کر (اپنے کھیتوں میں جانے کے لئے) نکلے جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تو کہا محمد مع لشکر کے آ گئے یہ کہہ کر وہ بھاگ کھڑے ہوئے اور قلعہ میں جا کر بند ہو گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اللہ بزرگ و برتر ہے اللہ بزرگ و برتر ہے خیبر خراب ہوگیا۔ ہم جب کسی قوم کے میدان میں اترتے ہیں تو اس خوف زدہ قوم کی صبح خراب ہو جاتی ہے۔

Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle reached Khaibar in the early morning and the people of Khaibar came out with their spades, and when they saw the Prophet they said, "Muhammad and his army!" and returned hurriedly to take refuge in the fort. The Prophet raised his hands and said, "Allah is Greater! Khaibar is ruined ! If we approach a nation, then miserable is the morning of those who are warned."

یہ حدیث شیئر کریں