اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان لوگوں کو جو راہ اللہ میں قتل کئے گئے مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ اپنے پروردگار کے پاس زندہ ہیں، انہیں اللہ کے پاس سے رزق پہنچایا جاتا ہے، وہ اس سے خوش ہیں، جو اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے فضل سے دے رکھا ہے، اور جو لوگ ابھی ان سے نہیں ملے ہیں خوش ہو رہے ہیں کہ انہیں خوف نہ ہوگا، اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے، اللہ تعالیٰ کی نعمت اور فضل سے خوش ہو رہے ہیں، اور یہ کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کا اجر ضائع نہیں کر تا۔
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان عمر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ اصْطَبَحَ نَاسٌ الْخَمْرَ يَوْمَ أُحُدٍ ثُمَّ قُتِلُوا شُهَدَائَ فَقِيلَ لِسُفْيَانَ مِنْ آخِرِ ذَلِکَ الْيَوْمِ قَالَ لَيْسَ هَذَا فِيهِ
علی بن عبداللہ ، سفیان عمر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے جابر بن عبداللہ کو کہتے ہوئے سنا کہ احد کے دن صبح کو کچھ لوگوں نے شراب پی (اس وقت ابھی شراب حرام نہیں ہوئی تھی اس لئے ان کا شراب پینا کوئی حرام یا غلط کام نہیں تھا بلکہ مباح تھا۔) پھر اس کے بعد وہ شہید ہو گئے، سفیان سے پوچھا گیا، کہ کیا اسی دن کے اخیر میں وہ لوگ شہید ہو گئے، انہوں نے کہا یہ مضمون اس حدیث میں نہیں ہے۔
Narrated Jabir bin Abdullah:
"Some people drank alcohol in the morning of the day (of the battle) of Uhud and were martyred (on the same day)." Sufyan was asked, "(Were they martyred) in the last part of the day?)" He replied, "Such information does not occur in the narration."