اسلام میں نبوت کی علامتوں کا بیان
راوی: علی بن عبداللہ سفیان اسمٰعیل قیس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ إِسْمَاعِيلُ أَخْبَرَنِي قَيْسٌ قَالَ أَتَيْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ سِنِينَ لَمْ أَکُنْ فِي سِنِيَّ أَحْرَصَ عَلَی أَنْ أَعِيَ الْحَدِيثَ مِنِّي فِيهِنَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ وَقَالَ هَکَذَا بِيَدِهِ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ تُقَاتِلُونَ قَوْمًا نِعَالُهُمْ الشَّعَرُ وَهُوَ هَذَا الْبَارِزُ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً وَهُمْ أَهْلُ الْبَازِرِ
علی بن عبداللہ سفیان اسماعیل قیس سے روایت ہے انہوں نے کہا ہم (ایک مرتبہ) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئے تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں تین سال صرف کئے، اپنی تمام عمر میں حدیث یاد کرنے کا مجھے اس قدر شوق نہ تھا جس قدر ان تین سال میں اشتیاق بڑھ گیا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے ہاتھ کا اشارہ کرتے ہوئے یہ سنا کہ قیامت سے پہلے تم ایک ایسی قوم سے جنگ کرو گے جس کی جوتیاں بالدار ہوں گی اور وہی اہل عجم ہیں۔
Narrated Abu Huraira:
I enjoyed the company of Allah's Apostle for three years, and during the other years of my life, never was I so anxious to understand the (Prophet's) traditions as I was during those three years. I heard him saying, beckoning with his hand in this way, "Before the Hour you will fight with people who will have hairy shoes and live in Al-Bariz." (Sufyan, the sub-narrator once said, "And they are the people of Al-Bazir.")