بزرگی اور فخر کی باتوں کے بیان میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ یا یھا الناس انا خلقناکم من ذکر و انثی وجعلنا کم شعوبا و قبائل لتعارفوا ان اکرمکم عند اللہ اتقاکم اور اس کا ارشاد ہے واتقو اللہ الذی تساء لون بہ والارحام ان اللہ کان علیکم رقیبا اور جاہلیت کے دعوؤں سے کیا چیز منع ہے شعوب کے معنی دور کا نسب ہیں اور قبائل کے معنی اس سے نزدیک کا نسب ہیں ۔
راوی: قتیبہ مغیرہ ابوزناد اعرض ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي هَذَا الشَّأْنِ مُسْلِمُهُمْ تَبَعٌ لِمُسْلِمِهِمْ وَکَافِرُهُمْ تَبَعٌ لِکَافِرِهِمْ وَالنَّاسُ مَعَادِنُ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا تَجِدُونَ مِنْ خَيْرِ النَّاسِ أَشَدَّ النَّاسِ کَرَاهِيَةً لِهَذَا الشَّأْنِ حَتَّی يَقَعَ فِيهِ
قتیبہ مغیرہ ابوزناد اعرض حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کام میں لوگ قریش کے تابع ہیں ان کا مسلمان ان کے مسلمان کے تابع ہے اور ان کا کافر ان کے کافر کے تابع ہے اور لوگ کانوں کی مانند مختلف طبائع کے ہیں ان میں سے جو جاہلیت کے زمانہ میں بہتر تھے وہ اسلام کے زمانہ میں بھی بہتر ہیں بشرطیکہ وہ دین کا علم حاصل کر لیں تم سب سے اچھا اس شخص کو پاؤ گے جو اسلام کا سب سے بڑا دشمن تھا اور پھر اسلام میں داخل ہو گیا۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "The tribe of Quraish has precedence over the people in this connection (i.e the right of ruling). The Muslims follow the Muslims amongst them, and the infidels follow the infidels amongst them. People are of different natures: The best amongst them in the pre-lslamic period are the best in Islam provided they comprehend the religious knowledge. You will find that the best amongst the people in this respect (i.e. of ruling) is he who hates it (i.e. the idea of ruling) most, till he is given the pledge of allegiance."