صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 751

بزرگی اور فخر کی باتوں کے بیان میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ یا یھا الناس انا خلقناکم من ذکر و انثی وجعلنا کم شعوبا و قبائل لتعارفوا ان اکرمکم عند اللہ اتقاکم اور اس کا ارشاد ہے واتقو اللہ الذی تساء لون بہ والارحام ان اللہ کان علیکم رقیبا اور جاہلیت کے دعوؤں سے کیا چیز منع ہے شعوب کے معنی دور کا نسب ہیں اور قبائل کے معنی اس سے نزدیک کا نسب ہیں ۔

راوی: موسیٰ عبدالواحد کلیب

حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا کُلَيْبٌ حَدَّثَتْنِي رَبِيبَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَظُنُّهَا زَيْنَبَ قَالَتْ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ وَقُلْتُ لَهَا أَخْبِرِينِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ کَانَ مِنْ مُضَرَ کَانَ قَالَتْ فَمِمَّنْ کَانَ إِلَّا مِنْ مُضَرَ کَانَ مِنْ وَلَدِ النَّضْرِ بْنِ کِنَانَةَ

موسی عبدالواحد کلیب بیان کرتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ربیبہ نے کہا اور میرا خیال ہے کہ ان کا نام زینب تھا وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دباء حنتم نقیر اور مزفت کے استعمال سے منع فرمایا ہے اور میں نے ان سے پوچھا کہ مجھے یہ بتلائیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مضر (قبیلہ) میں سے تھے (یا کسی اور قبیلہ سے) انہوں نے جواب دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مضر ہی (کے قبیلہ) میں سے تھے جو نضر بن کنانہ کی اولاد سے ہے۔

Narrated Kulaib:
I was told by the Rabiba (i.e. daughter of the wife of the Prophet) who, I think, was Zainab, that the Prophet (forbade the utensils (of wine called) Ad-Dubba, Al-Hantam, Al-Muqaiyar and Al-Muzaffat. I said to her, 'Tell me as to which tribe the Prophet belonged; was he from the tribe of Mudar?'' She replied, "He belonged to the tribe of Mudar and was from the offspring of An-Nadr bin Kinana. "

یہ حدیث شیئر کریں