بزرگی اور فخر کی باتوں کے بیان میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ یا یھا الناس انا خلقناکم من ذکر و انثی وجعلنا کم شعوبا و قبائل لتعارفوا ان اکرمکم عند اللہ اتقاکم اور اس کا ارشاد ہے واتقو اللہ الذی تساء لون بہ والارحام ان اللہ کان علیکم رقیبا اور جاہلیت کے دعوؤں سے کیا چیز منع ہے شعوب کے معنی دور کا نسب ہیں اور قبائل کے معنی اس سے نزدیک کا نسب ہیں ۔
راوی: خالد ابوبکر ابوحصین سعید سے بیان کرتے ہیں کہ ابن عباس ما
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ الْکَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْن عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا قَالَ الشُّعُوبُ الْقَبَائِلُ الْعِظَامُ وَالْقَبَائِلُ الْبُطُونُ
خالد ابوبکر ابوحصین سعید سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا کی تفسیر میں مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا شعوب کے معنی بڑے قبیلوں کے اور قبائل کے معنی (چھوٹے چھوٹے) بطن کے ہیں۔
Narrated Ibn Abbas:
Regarding the Verse: 'And (We) made you into Shu'ub and Qabail– (49.13) that Shu'uib means the big Qabail (i.e. nations) while the Qabail (i.e. tribes) means the branch tribes.