صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 734

اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔

راوی: آدم شعبہ عبدالملک نزال بن سبرۃ الہلالی ابن مسعود

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَيْسَرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ الْهِلَالِيَّ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ آيَةً وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ خِلَافَهَا فَجِئْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْکَرَاهِيَةَ وَقَالَ کِلَاکُمَا مُحْسِنٌ وَلَا تَخْتَلِفُوا فَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ اخْتَلَفُوا فَهَلَکُوا

آدم شعبہ عبدالملک نزال بن سبرۃ الہلالی حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرأت کے خلاف ایک آیت پڑھتے سنی تو میں اس شخص کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے آیا اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے واقعہ بیان کیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ انور پر ناگواری کا اثر محسوس کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم دونوں صحیح پڑھتے ہو۔ اختلاف نہ کرو جو لوگ تم سے پہلے تھے۔ انہوں نے اختلاف کیا تھا اسی وجہ سے وہ ہلاک ہو گئے۔

Narrated Ibn Mas'ud:
I heard a person reciting a (Quranic) Verse in a certain way, and I had heard the Prophet reciting the same Verse in a different way. So I took him to the Prophet and informed him of that but I noticed the sign of disapproval on his face, and then he said, "Both of you are correct, so don't differ, for the nations before you differed, so they were destroyed."

یہ حدیث شیئر کریں