شہادت کی آرزو کرنے کا بیان۔
راوی: یوسف بن یعقوب صفار , اسمٰعیل بن علیہ , ایوب , حمید بن ہلال انس بن مالک
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَطَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ لَهُ وَقَالَ مَا يَسُرُّنَا أَنَّهُمْ عِنْدَنَا قَالَ أَيُّوبُ أَوْ قَالَ مَا يَسُرُّهُمْ أَنَّهُمْ عِنْدَنَا وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ
یوسف بن یعقوب صفار، اسماعیل بن علیہ، ایوب، حمید بن ہلال انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ (غزوہ موتہ کی طرف لشکر روانہ کرنے کے بعد ایک روز) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ پڑھنا شروع کیا اس وقت زید نے جھنڈا لیا جو شہید کردیئے گئے، ان کے بعد جعفر نے جھنڈا لیا اور وہ بھی شہید کردئیے گئے ان کے بعد عبداللہ بن رواحہ نے جھنڈا لیا، ان کو بھی شہید کردیا گیا، ان کے بعد خالد بن ولید نے بغیر اس کے کہ کوئی ان کو اپنا امیر بنائے جھنڈا لیا اور ان کے ہاتھ پر فتح ہو گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمیں اس کی خواہش نہیں کہ وہ ہمارے پاس رہتے یعنی شہید نہ ہوتے اور یا یہ فرمایا کہ انہیں اس بات کی ذاتی خواہش نہیں کہ وہ ہمارے پاس رہتے اس عالم میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہ رہے تھے۔
Narrated Anas bin Malik:
The Prophet delivered a sermon and said, "Zaid took the flag and was martyred, and then Ja'far took the flag and was martyred, and then 'Abdullah bin Rawaha took the flag and was martyred too, and then Khalid bin Al-Walid took the flag though he was not appointed as a commander and Allah made him victorious." The Prophet further added, "It would not please us to have them with us." Aiyub, a sub-narrator, added, "Or the Prophet, shedding tears, said, 'It would not p ease them to be with us."