اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
راوی: محمد بن بشار محمد بن ابی عدی شعبہ قتادہ ابوصدیق ابوسعید
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ رَجُلٌ قَتَلَ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ إِنْسَانًا ثُمَّ خَرَجَ يَسْأَلُ فَأَتَی رَاهِبًا فَسَأَلَهُ فَقَالَ لَهُ هَلْ مِنْ تَوْبَةٍ قَالَ لَا فَقَتَلَهُ فَجَعَلَ يَسْأَلُ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ ائْتِ قَرْيَةَ کَذَا وَکَذَا فَأَدْرَکَهُ الْمَوْتُ فَنَائَ بِصَدْرِهِ نَحْوَهَا فَاخْتَصَمَتْ فِيهِ مَلَائِکَةُ الرَّحْمَةِ وَمَلَائِکَةُ الْعَذَابِ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَی هَذِهِ أَنْ تَقَرَّبِي وَأَوْحَی اللَّهُ إِلَی هَذِهِ أَنْ تَبَاعَدِي وَقَالَ قِيسُوا مَا بَيْنَهُمَا فَوُجِدَ إِلَی هَذِهِ أَقْرَبَ بِشِبْرٍ فَغُفِرَ لَهُ
محمد بن بشار محمد بن ابی عدی شعبہ قتادہ ابوصدیق ابوسعید نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ بنی اسرائیل کے ایک شخص نے ننانوے آدمیوں کو قتل کر دیا تھا پھر اس کی بابت مسئلہ دریافت کرنے کو نکلا پہلے ایک درویش کے پاس آیا اور اس سے دریافت کیا کہ کیا (میری) توبہ قبول ہے؟ درویش نے کہا نہیں اس نے اس درویش کو بھی قتل کر دیا اس کے بعد پھر وہ یہ مسئلہ پوچھنے کی جستجو میں لگا رہا۔ کسی نے کہا فلاں بستی میں ایک عالم ہے ان کے پاس جا کر پوچھ لو ( چنانچہ وہ چل پڑا لیکن راستہ ہی میں) اس کو موت آ گئی (مرتے وقت اس نے اپنا سینہ) اس بستی کی طرف بڑھا دیا (جہاں جا کر وہ مسئلہ دریافت کرنا چاہتا تھا) رحمت کے فرشتوں اور عذاب کے فرشتوں میں اس کے بارہ میں باہم تکرار ہوئی (رحمت کے فرشتے کہتے کہ اس کی روح کو ہم لے جائیں گے کیونکہ یہ توبہ کا پختہ ارادہ رکھتا تھا عذاب کے فرشتے کہتے کہ اس کی روح کو ہم لے جائیں گے کیونکہ یہ سخت گنہگار تھا اسی اثناء میں اللہ نے اس بستی کو (جہاں جا کر وہ توبہ کرنا چاہتا تھا) یہ حکم دیا کہ اے بستی (اس سے) نزدیک ہو جا اور اس بستی کو (جہاں اس نے گناہ کا ارتکاب کیا تھا) یہ حکم دیا کہ تو دور ہو جا اور (فرشتوں کو حکم دیا کہ) دونوں بستیوں کی مسافت ناپو (دیکھو یہ مردہ کس بستی کے قریب ہے چنانچہ ) وہ مردہ اس بستی سے (جہاں وہ توبہ کرنے جا رہا تھا) بالشت بھر نزدیک تھی اللہ نے اسے بخش دیا۔
Narrated Abu Said Al-Khudri:
The Prophet said, "Amongst the men of Bani Israel there was a man who had murdered ninety-nine persons. Then he set out asking (whether his repentance could be accepted or not). He came upon a monk and asked him if his repentance could be accepted. The monk replied in the negative and so the man killed him. He kept on asking till a man advised to go to such and such village. (So he left for it) but death overtook him on the way. While dying, he turned his chest towards that village (where he had hoped his repentance would be accepted), and so the angels of mercy and the angels of punishment quarrelled amongst themselves regarding him. Allah ordered the village (towards which he was going) to come closer to him, and ordered the village (whence he had come), to go far away, and then He ordered the angels to measure the distances between his body and the two villages. So he was found to be one span closer to the village (he was going to). So he was forgiven."