بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان
راوی: قتیبہ بن سعید لیث نافع ابن عمر ما
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا أَجَلُکُمْ فِي أَجَلِ مَنْ خَلَا مِنْ الْأُمَمِ مَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَی مَغْرِبِ الشَّمْسِ وَإِنَّمَا مَثَلُکُمْ وَمَثَلُ الْيَهُودِ وَالنَّصَارَی کَرَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا فَقَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي إِلَی نِصْفِ النَّهَارِ عَلَی قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ الْيَهُودُ إِلَی نِصْفِ النَّهَارِ عَلَی قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ثُمَّ قَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَی صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَی قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ النَّصَارَی مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَی صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَی قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ثُمَّ قَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَی مَغْرِبِ الشَّمْسِ عَلَی قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ أَلَا فَأَنْتُمْ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَی مَغْرِبِ الشَّمْسِ عَلَی قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ أَلَا لَکُمْ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ فَغَضِبَتْ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَی فَقَالُوا نَحْنُ أَکْثَرُ عَمَلًا وَأَقَلُّ عَطَائً قَالَ اللَّهُ هَلْ ظَلَمْتُکُمْ مِنْ حَقِّکُمْ شَيْئًا قَالُوا لَا قَالَ فَإِنَّهُ فَضْلِي أُعْطِيهِ مَنْ شِئْتُ
قتیبہ بن سعید لیث نافع ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارا گزشتہ امتوں کے زمانہ کے مقابلہ میں زمانہ ایسا ہے جیسے وہ وقت جو عصر اور مغرب کے درمیان ہے اور تمہاری اور یہود و نصاری کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے چند لوگوں کو کام پر لگایا اور اس نے کہا کون ہے جو ایک قیراط کے بدلہ میں میرا کام دوپہر تک کرے تو یہود نے دوپہر تک ایک قیراط کے عوض میں کام کیا پھر اس نے کہا کون ہے جو میرا کام ایک قیراط کے بدلہ میں دوپہر سے نماز عصر تک کرے تو نصاری نے ایک قیراط کے بدلہ میں دوپہر سے نماز عصر تک کیا پھر اس نے کہا کون ہے جو میرا کام دو قیراط کے معاوضہ میں نماز عصر سے غروب آفتاب تک کرے دیکھو تم ہی وہ لوگ ہو جنہوں نے نماز عصر سے غروب آفتاب تک دو قیراط کے بدلہ میں کام کیا دیکھو تمہیں دگنا اجر ملا تو یہود و نصاری ناراض ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ہم نے کام تو زیادہ کیا اور عطیہ کم ملا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا میں نے تمہیں تمہارے حق سے کچھ کم دیا ہے انہوں نے کہا نہیں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ تو میرا انعام ہے جسے میں چاہتا ہوں دیتا ہوں۔
Narrated Ibn Umar:
Allah's Apostle said, "Your period (i.e. the Muslims' period) in comparison to the periods of the previous nations, is like the period between the 'Asr prayer and sunset. And your example in comparison to the Jews and the Christians is like the example of a person who employed some laborers and asked them, 'Who will work for me till midday for one Qirat each?' The Jews worked for half a day for one Qirat each. The person asked, 'Who will do the work for me from midday to the time of the 'Asr (prayer) for one Qirat each?' The Christians worked from midday till the 'Asr prayer for one Qirat. Then the person asked, 'Who will do the work for me from the 'Asr till sunset for two Qirats each?' " The Prophet added, "It is you (i.e. Muslims) who are doing the work from the Asr till sunset, so you will have a double reward. The Jews and the Christians got angry and said, 'We have done more work but got less wages.' Allah said, 'Have I been unjust to you as regards your rights?' They said, 'No.' So Allah said, 'Then it is My Blessing which I bestow on whomever I like. "