اس فرمان الٰہی کا بیان کہ اور کتاب میں مریم کا ذکر کیجئے جب وہ اپنے گھر والوں سے جدا ہو گئیں نبذناہ یعنی ہم نے اسے ڈال دیا وہ جدا ہو گئیں شرقیا یعنی وہ گوشہ جو مشرق کی طرف تھا فاجائھا یہ جئت کا باب افعال ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کے معنی الجاھا یعنی مجبو و مضطر کر دیا تساقط یعنی گرائے گی قصیا یعنی بعدی فریا یعنی بڑی بات۔ ابن عباس کہتے ہیں کہ نسیاً کے معنی ہیں میں کچھ نہ ہوتی دوسرے لوگوں نے کہا کہ نسی حقیر کو کہتے ہیں ابووائل فرماتے ہیں کہ مریم اس بات کو جانتی تھیں کہ متقی ہی عقل مند ہوتا ہے یعنی بری باتوں سے بچتا ہے جبھی تو انہوں نے کہا کہ اگر تو پرہیز گار ہے وکیع اسرائیل اور ابواسحق نے براء سے نقل کیا ہے کہ سریا سریانی زبان میں چھوٹی نہر کو کہتے ہیں ۔
راوی: ابراہیم بن منذر ابوضمرہ موسیٰ نافع عبداللہ
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَی عَنْ نَافِعٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ ذَکَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْنَ ظَهْرَيْ النَّاسِ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ أَلَا إِنَّ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ وَأَرَانِي اللَّيْلَةَ عِنْدَ الْکَعْبَةِ فِي الْمَنَامِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ کَأَحْسَنِ مَا يُرَی مِنْ أُدْمِ الرِّجَالِ تَضْرِبُ لِمَّتُهُ بَيْنَ مَنْکِبَيْهِ رَجِلُ الشَّعَرِ يَقْطُرُ رَأْسُهُ مَائً وَاضِعًا يَدَيْهِ عَلَی مَنْکِبَيْ رَجُلَيْنِ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا فَقَالُوا هَذَا الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ ثُمَّ رَأَيْتُ رَجُلًا وَرَائَهُ جَعْدًا قَطِطًا أَعْوَرَ الْعَيْنِ الْيُمْنَی کَأَشْبَهِ مَنْ رَأَيْتُ بِابْنِ قَطَنٍ وَاضِعًا يَدَيْهِ عَلَی مَنْکِبَيْ رَجُلٍ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا الْمَسِيحُ الدَّجَّالُ تَابَعَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ
ابراہیم بن منذر ابوضمرہ موسیٰ نافع عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کے سامنے مسیح دجال کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے دیکھو مسیح دجال کی داہنی آنکھ کانی ہے اس کی آنکھ پھولے ہوئے انگور کی طرح (اوپر کو نکلی ہوئی) ہے اور رات میں نے خواب میں اپنے آپ کو کعبہ کے پاس دیکھا تو ایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا جیسے تم نے بہترین رنگ کے گندمی آدمی دیکھے ہونگے ان سے بھی اچھا تھا اس کے بال دونوں شانوں تک سیدھے لٹکتے تھے اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا دو آدمیوں کے کاندھے پرہاتھ رکھے، وہ بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا، میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ تو جواب دیا کہ مسیح بن مریم ہیں پھر میں نے ان کے پیچھے ایک آدمی کو دیکھا جو سخت پیچیدہ بالوں تھا جو داہنی آنکھ سے کانا تھا جو ابن قطن (کافر) سے بہت زیادہ مشابہ تھا ایک آدمی کے دونوں شانوں پر ہاتھ رکھے ہوئے بیت اللہ کے گرد گھوم رہا تھا میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ تو جواب ملا کہ یہ مسیح دجال ہے اس کے متابع حدیث عبیداللہ نے نافع سے ذکر کی ہے۔
Narrated Abdullah:
The Prophet mentioned the Massiah Ad-Dajjal in front of the people saying, Allah is not one eyed while Messsiah, Ad-Dajjal is blind in the right eye and his eye looks like a bulging out grape. While sleeping near the Ka'ba last night, I saw in my dream a man of brown color the best one can see amongst brown color and his hair was long that it fell between his shoulders. His hair was lank and water was dribbling from his head and he was placing his hands on the shoulders of two men while circumambulating the Kaba. I asked, 'Who is this?' They replied, 'This is Jesus, son of Mary.' Behind him I saw a man who had very curly hair and was blind in the right eye, resembling Ibn Qatan (i.e. an infidel) in appearance. He was placing his hands on the shoulders of a person while performing Tawaf around the Ka'ba. I asked, 'Who is this? 'They replied, 'The Masih, Ad-Dajjal.' "