صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 695

فرمان خداوندی کا بیان کہ اور جب فرشتوں نے کہا اے مریم کن فیکون تک یُبَشِّرُکِ اور یَبشُرُکِ ایک ہی معنی میں ہیں وجیھا یعنی شریف و معزز ابراہیم نے فرمایا المسیح یعنی صدیق مجاہد نے فرمایا الکھل یعنی بردبار الاکمہ جسے دن کو نظر آئے رات کو نہ آئے دوسرے لوگوں نے کہا کہ اکمتہ کے معنی مادر زاد نابینا۔

راوی: آدم شعبہ عمرو بن مرہ مرہ ابوموسیٰ اشعری

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ کَمَلَ مِنْ الرِّجَالِ کَثِيرٌ وَلَمْ يَکْمُلْ مِنْ النِّسَائِ إِلَّا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نِسَائُ قُرَيْشٍ خَيْرُ نِسَائٍ رَکِبْنَ الْإِبِلَ أَحْنَاهُ عَلَی طِفْلٍ وَأَرْعَاهُ عَلَی زَوْجٍ فِي ذَاتِ يَدِهِ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ عَلَی إِثْرِ ذَلِکَ وَلَمْ تَرْکَبْ مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ بَعِيرًا قَطُّ تَابَعَهُ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ وَإِسْحَاقُ الْکَلْبِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ

آدم شعبہ عمرو بن مرہ مرہ ابوموسیٰ اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عائشہ کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر مردوں میں تو بہت کامل ہوئے مگر عورتوں میں سوائے مریم بنت عمران اور آسیہ زوجہ فرعون کے کوئی کامل نہیں ہوئی ابن وہب یونس ابن شہاب سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا قریش کی عورتیں اونٹ پر سوار ہونے والی تمام عورتوں (یعنی عرب عورتوں) سے بہتر ہیں سب سے زیادہ بچہ سے محبت رکھنے والی اور شوہر کے مال کی حفاظت کرنے والی ہیں اس کے بعد ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ مریم بنت عمران کبھی اونٹ پر سوار نہیں ہوئیں۔ اس کے متابع حدیث زہری کے بھتیجے اور اسحاق کلبی نے زہری سے روایت کی ہے اور قول الٰہی اے اہل کتاب اپنے دین میں زیادتی نہ کرو اور اللہ کی شان میں غلط بات نہ کہو مسیح عیسیٰ بن مریم تو کچھ بھی نہیں البتہ اللہ کے رسول اور اس کے ایک کلمہ ہیں جسے اللہ نے مریم تک پہنچایا تھا اور اس کی طرف سے ایک جان ہیں سو تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور یوں مت کہو کہ تین اللہ ہیں باز آ جاؤ تمہارے لئے بہتر ہوگا معبود حقیقی تو ایک ہی معبود ہے وہ صاحب اولاد ہونے سے منزہ ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اس کی ملک ہے اور اللہ تعالیٰ کار ساز ہونے میں کافی ہے ابوعبیدہ کہتے ہیں کہ کلمتہ سے مراد (اللہ کا یہ فرمانا ہے کہ) کن بس وہ کام ہوجاتا ہے دوسرے لوگ کہتے ہیں کہ روح منہ کے یہ معنی ہیں کہ اللہ نے انہیں زندہ کیا اور روح دی اور یہ نہ کہو کہ (خدا) تین ہیں۔

Narrated Abu Musa Al-Ashari:
The Prophet said, "The superiority of 'Aisha to other ladies is like the superiority of Tharid (i.e. meat and bread dish) to other meals. Many men reached the level of perfection, but no woman reached such a level except Mary, the daughter of Imran and Asia, the wife of Pharaoh."
Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle saying, "Amongst all those women who ride camels (i.e. Arabs), the ladies of Quraish are the best. They are merciful and kind to their off-spring and the best guardians of their husbands' properties.' Abu Huraira added, "Mary the daughter of Imran never rode a camel."

یہ حدیث شیئر کریں