صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 691

مندرجہ ذیل آیت کریمہ کا بیان اور بے شک ہم نے لقمان کو حکمت عطا فرمائی کہ اللہ کا شکر کرو فخور تک ولا تصعر یعنی رخ نہ پھیرو۔

راوی: اسحاق عیسیٰ بن یونس اعمش ابراہیم علقمہ عبد اللہ

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ شَقَّ ذَلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِينَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّنَا لَا يَظْلِمُ نَفْسَهُ قَالَ لَيْسَ ذَلِکَ إِنَّمَا هُوَ الشِّرْکُ أَلَمْ تَسْمَعُوا مَا قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِکْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ

اسحاق عیسیٰ بن یونس اعمش ابراہیم علقمہ حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی (جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کے ساتھ ظلم کی آمیزش نہ کی) تو مسلمانوں کو بڑا شاق گزرا تو انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں ایسا کون ہے جس نے اپنے اوپر ظلم نہیں کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (ظلم سے) یہ گناہ مقصود نہں بلکہ اس سے مراد شرک ہے کیا تم نے لقمان کا قول اپنے بیٹے سے نہیں سنا جب وہ اسے نصیحت کر رہے تھے کہ اے میرے بیٹے! اللہ کے ساتھ شرک نہ کر کیونکہ شرک بہت بڑا ظلم ہے۔

Narrated 'Abdullah:
When the Verse:– 'Those who believe and mix not their belief with wrong.' was revealed, the Muslims felt it very hard on them and said, "O Allah's Apostle! Who amongst us does not do wrong to himself?" He replied, "The Verse does not mean this. But that (wrong) means to associate others in worship to Allah: Don't you listen to what Luqman said to his son when he was advising him," O my son! Join not others in worship with Allah. Verily joining others in worship with Allah is a great wrong indeed." (31.13)

یہ حدیث شیئر کریں