صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 683

آیت کریمہ اور ہمارے بندہ داؤد کو جو قوت والے تھے یاد کیجئے بیشک وہ اللہ کی طرف بہت رجوع ہونے والے تھے وفصل الخطاب تک مجاہد کہتے ہیں کہ فصل الخطاب سے مراد فیصلہ میں سمجھ بوجھ ہے لا تشطط یعنی زیادتی نہ کر اور ہمیں سیدھی راہ کی طرف ہدایت فرما یہ میرا بھائی ہے اس کے پاس ننانوے نعجہ ہیں نعجہ عورت کو کہا جاتا ہے اور وہ شاۃ(بکری) کے معنی میں بھی آتا ہے، اور میرے پاس ایک نعجہ (عورت یا بکری) ہے سو یہ کہتا ہے کہ وہ بھی مجھے دے دے اکفلنیھا کفلھا زکریا کی طرح ایک ہی معنی ہیں یعنی اسے اپنے ساتھ ملا لیا وعزنی یعنی وہ مجھ پر غالب آ گیا اعزازتہ کے معنی ہیں میں نے اسے غالب کر دیا فی الخطاب یعنی گفتگو میں بیشک اس نے تیری نعجہ کو اپنی نعجہ کے ساتھ ملا لینے کی درخواست میں تجھ پر ظلم کیا اور اکثر شرکاء باہم ایک دوسرے پر ظلم کرتے ہیں انما فتناہ تک ابن عباس نے فرمایا فتناہ کے معنی ہیں ہم نے انہیں آزمایا اور حضرت عمر نے فتناہ بتشدید تا پڑھا ہے پس انہوں نے اپنے پروردگار سے استغفار کیا اور سجدہ میں گر پڑے اور اس کی طرف متوجہ ہو گئے۔

راوی: محمد سہل بن یوسف عوام مجاہد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَوَّامَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ أَنَسْجُدُ فِي ص فَقَرَأَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهِ دَاوُدَ وَسُلَيْمَانَ حَتَّی أَتَی فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَبِيُّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ أُمِرَ أَنْ يَقْتَدِيَ بِهِمْ

محمد سہل بن یوسف عوام مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کہا کیا میں سورت ص میں سجدہ کروں؟ تو انہوں نے یہ آیت پڑھی ( وَمِنْ ذُرِّيَّتِه دَاو دَ وَسُلَيْمٰنَ وَاَيُّوْبَ وَيُوْسُفَ وَمُوْسٰي وَهٰرُوْنَ وَكَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِيْنَ ) 12۔یوسف 87) پھر فرمایا تمہارے پیغمبر ان لوگوں میں سے ہیں جنہیں اگلے ابنیاء کی پیروی کا حکم ہوا (اور سورت ص میں داؤد علیہ السلام کا سجدہ کرنا مذکور ہے لہذا ان کی اقتدا میں سجدہ کرنا چاہیے) ۔

Narrated Mujahid:
I asked Ibn 'Abbas, "Should we perform a prostration on reciting Surat-Sad?" He recited (the Sura) including: 'And among his progeny, David, Solomon..(up to)…so follow their guidance (6.84-91) And then he said, "Your Prophet is amongst those people who have been ordered to follow them (i.e. the preceding apostles).

یہ حدیث شیئر کریں