صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 682

داؤد علیہ السلام کا نماز روزہ اللہ کو سب سے زیادہ پسند ہونے کا بیان داؤد علیہ السلام آدھی رات تک سوتے تہائی حصہ رات میں عبادت گزارتے اور پھر رات کے چھٹے حصہ میں سو جاتے تھے اور آپ ایک دن چھوڑ کر روزہ رکھا کرتے علی کہتے ہیں اور یہی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سحر کے وقت آنحضرت میرے پاس ہمیشہ سوئے ہوئے ملے۔

راوی: قتیبہ بن سعید سفیان عمرو بن دینار عمرو بن اوس ثقفی عبداللہ بن عمر ما

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ الثَّقَفِيِّ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَی اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ کَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَی اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُدَ کَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ

قتیبہ بن سعید سفیان عمرو بن دینار عمرو بن اوس ثقفی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ پسندیدہ روزہ اللہ تعالیٰ کو داؤد علیہ السلام کا روزہ تھا وہ ایک دن چھوڑ کر روزہ رکھا کرتے تھے اور سب سے پسندیدہ نماز اللہ تعالیٰ کو داؤد علیہ السلام کی نماز تھی۔ وہ آدھی رات تک سوتے تہائی رات عبادت کرتے اور رات کے چھٹے حصہ میں آرام فرماتے۔

Narrated Abdullah bin Amr:
Allah's Apostle said to me, "The most beloved fasting to Allah was the fasting of (the Prophet) David who used to fast on alternate days. And the most beloved prayer to Allah was the prayer of David who used to sleep for (the first) half of the night and pray for 1/3 of it and (again) sleep for a sixth of it."

یہ حدیث شیئر کریں