صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 681

آیت کریمہ اور ہم نے داؤد کو زبور مرحمت فرمائی کا بیان زبر یعنی کتابیں ان کا مفرد زبور ہے زبرت یعنی میں نے لکھا اور ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بزرگی عنایت فرمائی اور ہم نے پہاڑوں کو حکم دیا کہ) اے پہاڑو! ان کے ساتھ تسبیح پڑھو مجاہد کہتے ہیں کہ اوبی معہ یعنی ان کے ساتھ تسبیح پڑھو اور پرندوں کو بھی (حکم دیا) اور ہم نے ان کے لئے لوہا نرم کر دیا کہ زرہیں بناؤ سابغات یعنی زرہیں اور خاص انداز رکھو بنانے میں سرد کے معنی زرہ کی کیلیں اور حلقے (یعنی) نہ تو کیلوں کو باریک کرو کہ وہ ڈھیلی ہو جائیں اور نہ موٹا کرو کہ ٹوٹ جائیں اور اچھے عمل کرو بے شک میں تمہارے عمل کو دیکھ رہا ہوں ۔

راوی: خلاد بن یحیی مسعر حبیب بن ابی ثابت ابوالعباس عبداللہ بن عمرو بن العاص

حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَمْ أُنَبَّأْ أَنَّکَ تَقُومُ اللَّيْلَ وَتَصُومُ النَّهَارَ فَقُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ فَإِنَّکَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِکَ هَجَمَتْ الْعَيْنُ وَنَفِهَتْ النَّفْسُ صُمْ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَذَلِکَ صَوْمُ الدَّهْرِ أَوْ کَصَوْمِ الدَّهْرِ قُلْتُ إِنِّي أَجِدُ بِي قَالَ مِسْعَرٌ يَعْنِي قُوَّةً قَالَ فَصُمْ صَوْمَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام وَکَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَلَا يَفِرُّ إِذَا لَاقَی

خلاد بن یحیی مسعر حبیب بن ابی ثابت ابوالعباس حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا مجھے یہ اطلاع (صحیح) نہیں ملی کہ تم رات بھر نماز پڑھتے ہو اور دن کو روزہ رکھتے ہو میں نے عرض کیا ہاں (صحیح ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسا کرو گے تو آنکھیں کمزور ہو جائیں اور جی تھک جائے گا ہر مہینہ میں تین روزے رکھ لیا کرو یہ تمام عمر کے روزے ہو جائیں گے یا یہ فرمایا کہ عمر بھر کے روزوں کی طرح ہو جائیں گے میں نے عرض کیا کہ میں اپنے میں محسوس کرتا ہوں مسعر نے کہا یعنی قوت تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر داؤد علیہ السلام کا روزہ رکھو وہ ایک دن چھوڑ کر روزہ رکھتے تھے اور دشمن سے مقابلہ کے وقت کبھی بھاگتے نہ تھے۔

Narrated Abdullah bin Amr bin Al-As:
The Prophet said to me, "I have been informed that you pray all the nights and observe fast all the days; is this true?" I replied, "Yes." He said, "If you do so, your eyes will become weak and you will get bored. So fast three days a month, for this will be the fasting of a whole year, or equal to the fasting of a whole year." I said, "I find myself able to fast more." He said, "Then fast like the fasting of (the Prophet) David who used to fast on alternate days and would not flee on facing the enemy."

یہ حدیث شیئر کریں