صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 680

آیت کریمہ اور ہم نے داؤد کو زبور مرحمت فرمائی کا بیان زبر یعنی کتابیں ان کا مفرد زبور ہے زبرت یعنی میں نے لکھا اور ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بزرگی عنایت فرمائی اور ہم نے پہاڑوں کو حکم دیا کہ) اے پہاڑو! ان کے ساتھ تسبیح پڑھو مجاہد کہتے ہیں کہ اوبی معہ یعنی ان کے ساتھ تسبیح پڑھو اور پرندوں کو بھی (حکم دیا) اور ہم نے ان کے لئے لوہا نرم کر دیا کہ زرہیں بناؤ سابغات یعنی زرہیں اور خاص انداز رکھو بنانے میں سرد کے معنی زرہ کی کیلیں اور حلقے (یعنی) نہ تو کیلوں کو باریک کرو کہ وہ ڈھیلی ہو جائیں اور نہ موٹا کرو کہ ٹوٹ جائیں اور اچھے عمل کرو بے شک میں تمہارے عمل کو دیکھ رہا ہوں ۔

راوی: یحیی بن بکیر لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب و ابوسلمہ بن عبدالرحمن عبداللہ بن عمر ما

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ أَخْبَرَهُ وَأَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَقُولُ وَاللَّهِ لَأَصُومَنَّ النَّهَارَ وَلَأَقُومَنَّ اللَّيْلَ مَا عِشْتُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْتَ الَّذِي تَقُولُ وَاللَّهِ لَأَصُومَنَّ النَّهَارَ وَلَأَقُومَنَّ اللَّيْلَ مَا عِشْتُ قُلْتُ قَدْ قُلْتُهُ قَالَ إِنَّکَ لَا تَسْتَطِيعُ ذَلِکَ فَصُمْ وَأَفْطِرْ وَقُمْ وَنَمْ وَصُمْ مِنْ الشَّهْرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَإِنَّ الْحَسَنَةَ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا وَذَلِکَ مِثْلُ صِيَامِ الدَّهْرِ فَقُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَصُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمَيْنِ قَالَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ فَصُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا وَذَلِکَ صِيَامُ دَاوُدَ وَهُوَ أَعْدَلُ الصِّيَامِ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا أَفْضَلَ مِنْ ذَلِکَ

یحیی بن بکیر لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب و ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میرے بارے میں یہ بتایا گیا کہ میں نے قسم کھائی ہے زندگی بھر دن کو روزہ رکھنے کی اور رات کو عبادت کرنے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کیا تم ہی کہتے ہو کہ واللہ میں زندگی بھر دن کو روزہ رکھوں گا اور رات کو عبادت کروں گا تو میں نے عرض کیا ہاں میں نے ایسا کہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں اس کی طاقت نہیں لہذا (کبھی) روزہ رکھو اور (کبھی) چھوڑ دو اور (کبھی) رات کو عبادت کرو اور (کبھی آرام سے) سو جاؤ اور ہر ماہ تین روزے رکھ لیا کرو کیونکہ ہر نیکی کا دس گنا اجر ملتا ہے (تو مہینہ میں تین روزے تیس کے برابر ہوئے) اور یہ سال بھر کے روزوں کے برابر ہو جائیں گے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں اس سے بھی زیادہ طاقت رکھتا ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایک دون روزہ رکھو اور دو دن چھوڑ دو میں نے عرض کیا کہ میں اس سے بھی زیادہ طاقت رکھتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک دن چھوڑ کر روزہ رکھو اور یہ صوم داؤدی ہے یہ سب سے معتدل قسم کا روزہ ہے میں نے عرض کیا میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس اس سے زیادہ میں کوئی فضیلت نہیں ہے۔

Narrated Abdullah bin Amr:
Allah's Apostle was informed that I have said: "By Allah, I will fast all the days and pray all the nights as long as I live." On that, Allah's Apostle asked me. "Are you the one who says: 'I will fast all the days and pray all the nights as long as I live?' " I said, "Yes, I have said it." He said, "You cannot do that. So fast (sometimes) and do not fast (sometimes). Pray and sleep. Fast for three days a month, for the reward of a good deed is multiplied by ten time, and so the fasting of three days a month equals the fasting of a year." I said, "O Allah's Apostle! I can do (fast) more than this." He said, "Fast on every third day. I said: I can do (fast) more than that, He said: "Fast on alternate days and this was the fasting of David which is the most moderate sort of fasting." I said, "O Allah's Apostle! I can do (fast) more than that." He said, "There is nothing better than that."

یہ حدیث شیئر کریں