مندرجہ ذیل آیت کریمہ کا بیان، اور ہم نے موسیٰ سے تیس رات کا وعدہ کیا اور ہم نے انہیں دس رات زیادہ کر کے پورا کیا پس ان کے پروردگار کا وقت چالیس راتیں پوری ہو گئیں اور موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہا تم میری قوم میں میرے نائب ہو اور اصلاح کرتے رہنا، اور فساد کرنے والوں کے طریقہ کی پیروی نہ کرنا اور جب موسیٰ ہمارے وقت کے مطابق آئے اور انہیں ان کے رب نے کلام سے نوازا تو انہوں نے درخواست کی کہ اے پروردگار تو مجھے اپنا دیدار دکھا کہ میں تجھے دیکھوں اللہ نے کہا تو مجھے کبھی بھی نہیں دیکھ سکتا۔ اول المومنین تک‘ دکّہ یعنی اسے زلزلہ میں ڈالا‘ فدکتا یہاں فدککن ہوتا‘ لیکن تمام پہاڑوں کو ایک ہی سمجھ لیا گیا ہے جیسے دوسری آیت میں ہے‘ کہ آسمان اور زمین ملے ہوئے تھے‘ یہاں کن رتقا نہیں کہا‘ یعنی ملے ہوئے ‘ اشربوا ان کے دلوں میں رچ گئی‘ ثوب مشرب یعنی رنگ کیا ہوا کپڑا‘ ابن عباس نے فرمایاغ انبجست‘ کے معنی پھوٹ پڑی‘ واذنتقنا الجبل یعنی جب ہم نے پہاڑ کو اٹھایا۔
راوی: عبداللہ بن محمد جعفی عبدالرزاق معمر ہمام ابوہریرہ
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزْ اللَّحْمُ وَلَوْلَا حَوَّائُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَی زَوْجَهَا الدَّهْرَ
عبداللہ بن محمد جعفی عبدالرزاق معمر ہمام حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر بنی اسرائیل نہ ہوتے تو گوشت کبھی نہ سڑتا اور اگر حوا نہ ہوتیں تو کوئی عورت اپنے شوہر سے خیانت نہ کرتی۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Were it not for Bani Israel, meat would not decay; and were it not for Eve, no woman would ever betray her husband."