فرمان الٰہی اور کیا آپ تک موسیٰ کا واقعہ پہنچا اور اللہ تعالیٰ نے موسیٰ کو کلام سے نوازا کا بیان
راوی: ابراہیم بن موسیٰ ہشام بن یوسف معمر زہری سعید بن مسیب ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي رَأَيْتُ مُوسَی وَإِذَا هُوَ رَجُلٌ ضَرْبٌ رَجِلٌ کَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوئَةَ وَرَأَيْتُ عِيسَی فَإِذَا هُوَ رَجُلٌ رَبْعَةٌ أَحْمَرُ کَأَنَّمَا خَرَجَ مِنْ دِيمَاسٍ وَأَنَا أَشْبَهُ وَلَدِ إِبْرَاهِيمَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِ ثُمَّ أُتِيتُ بِإِنَائَيْنِ فِي أَحَدِهِمَا لَبَنٌ وَفِي الْآخَرِ خَمْرٌ فَقَالَ اشْرَبْ أَيَّهُمَا شِئْتَ فَأَخَذْتُ اللَّبَنَ فَشَرِبْتُهُ فَقِيلَ أَخَذْتَ الْفِطْرَةَ أَمَا إِنَّکَ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُکَ
ابراہیم بن موسیٰ ہشام بن یوسف معمر زہری سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شب معراج کے بیان میں فرمایا کہ میں نے موسیٰ کو دیکھا تو وہ ایک دبلے قسم کے آدمی تھے ان کے بال زیادہ پیچدار نہیں تھے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا وہ (قبیلہ) شنؤة کے ایک فرد ہیں اور میں نے عیسیٰ کو دیکھا، تو وه میانه قد سرخ رنگ کے تھے، ایسا معلوم ہوتا تھاجیسے وه ابھی حمام سے نکلے ہیں، اور میں ابراهیم کی اولاد میں سب سے زیاده ان کے مشابه ہوں، پھر مجھے دو پیالے دئیے گئے، ایک میں دودھ اور دوسرے میں شراب تھی، جبرائیل علیہ السلام نے کہا، دونوں میں جو چاهیں پی لیجئے، میں نے دودھ لے کر پی لیا، تو مجھ سے کہا گیا، که تم نے فطرت کو اختیار کیا ہے، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم شراب کو پی لیتے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت گمراه ہو جاتی۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "On the night of my Ascension to Heaven, I saw (the prophet) Moses who was a thin person with lank hair, looking like one of the men of the tribe of Shanua; and I saw Jesus who was of average height with red face as if he had just come out of a bathroom. And I resemble prophet Abraham more than any of his offspring does. Then I was given two cups, one containing milk and the other wine. Gabriel said, 'Drink whichever you like.' I took the milk and drank it. Gabriel said, 'You have accepted what is natural, (True Religion i.e. Islam) and if you had taken the wine, your followers would have gone astray.' "