صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 640

آیت کریمہ (اور ہم نے) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (رسول بنا کر بھیجا) کا بیان۔ حجر والوں نے رسولوں کو جھٹلایا حجر ثمود کی جگہ کا نام ہے رہا حرث حجر یہاں اس کے معنی حرام اور ممنوع چیز کے ہیں تو وہ کھیتی حجر محجور ہوئی اور حجر ہر وہ عمارت جسے تم بناؤ اور جو زمین تم (عمارت کے ذریعہ) گھیر لو تو وہ بھی حجر ہے اسی وجہ سے حطیم کعبہ کو حجر کہتے ہیں گویا حطیم محطوم کے معنی میں ہے جیسے قتیل مقتول کے معنی میں ہے اور گھوڑی کو حجر کہا جاتا ہے اور عقل کو حجر اور حجی کہتے ہیں رہا حجر الیمامہ تو وہ ایک منزل کا نام ہے۔

راوی: عبداللہ وہب ان کے والد یونس زہری سالم عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبٌ حَدَّثَنَا أَبِي سَمِعْتُ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُوا مَسَاکِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلَّا أَنْ تَکُونُوا بَاکِينَ أَنْ يُصِيبَکُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ

عبداللہ وہب ان کے والد یونس زہری سالم حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ان لوگوں کے ٹھکانوں میں جنہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا روتے ہوئے داخل ہونا کہیں ایسا نہ ہو کہ ان جیسی مصیبت تم پر بھی آ جائے۔

Narrated Ibn 'Umar:
Allah's Apostle said, "Do not enter the ruined dwellings of those who were unjust to themselves unless (you enter) weeping, lest you should suffer the same punishment as was inflicted upon them."

یہ حدیث شیئر کریں