صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 638

آیت کریمہ (اور ہم نے) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (رسول بنا کر بھیجا) کا بیان۔ حجر والوں نے رسولوں کو جھٹلایا حجر ثمود کی جگہ کا نام ہے رہا حرث حجر یہاں اس کے معنی حرام اور ممنوع چیز کے ہیں تو وہ کھیتی حجر محجور ہوئی اور حجر ہر وہ عمارت جسے تم بناؤ اور جو زمین تم (عمارت کے ذریعہ) گھیر لو تو وہ بھی حجر ہے اسی وجہ سے حطیم کعبہ کو حجر کہتے ہیں گویا حطیم محطوم کے معنی میں ہے جیسے قتیل مقتول کے معنی میں ہے اور گھوڑی کو حجر کہا جاتا ہے اور عقل کو حجر اور حجی کہتے ہیں رہا حجر الیمامہ تو وہ ایک منزل کا نام ہے۔

راوی: ابراہیم بن منذر انس بن عیاض عبیداللہ نافع عبداللہ بن عمر ما

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّاسَ نَزَلُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْضَ ثَمُودَ الْحِجْرَ فَاسْتَقَوْا مِنْ بِئْرِهَا وَاعْتَجَنُوا بِهِ فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُهَرِيقُوا مَا اسْتَقَوْا مِنْ بِئْرِهَا وَأَنْ يَعْلِفُوا الْإِبِلَ الْعَجِينَ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْتَقُوا مِنْ الْبِئْرِ الَّتِي کَانَتْ تَرِدُهَا النَّاقَةُ تَابَعَهُ أُسَامَةُ عَنْ نَافِعٍ

ابراہیم بن منذر انس بن عیاض عبیداللہ نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ لوگ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ ثمود کی جگہ مقام حجر میں اترے تو وہاں کے کنویں سے انہوں نے پانی بھر کر رکھ لیا اور اس پانی سے آٹا بھی گوندھ لیا تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ اس کنویں کا جو پانی بھر کر رکھا ہے اسے بہاد دیں اور گوندھا ہوا آٹا اونٹوں کو کھلا دیں اور انہیں حکم دیا کہ اس کنویں سے پانی بھریں جس سے (صالح علیہ السلام) کی اونٹنی پیتی تھی۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
The people landed at the land of Thamud called Al-Hijr along with Allah's Apostle and they took water from its well for drinking and kneading the dough with it as well. (When Allah's Apostle heard about it) he ordered them to pour out the water they had taken from its wells and feed the camels with the dough, and ordered them to take water from the well whence the she-camel (of Prophet Salih) used to drink.

یہ حدیث شیئر کریں