صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 603

فرمان خداوندی اور رہے عاد تو انہیں بہت تیز اور سخت ہوا سے برباد کر دیا گیا صر صر کے معنی تیز ہوا ابن عیینہ کہتے ہیں کہ عاتیہ اس ہوا کو اس لئے کہتے ہیں کہ وہ اپنے پاسبانوں سے سرکشی کرتی ہے وہ ہوا سات راتیں آٹھ دن تک مسلسل مسلط رہی حسوماً یعنی مسلسل لگاتار پس تم لوگوں کو وہاں گرا ہوا دیکھتے ہو گویا کہ وہ کھجور کے درختوں کی جڑیں (اور تنے) ہیں اعجاز یعنی اس کی جڑیں تو کیا تم ان کا نشان باقی دیکھتے ہو باقیہ کے معنی ہیں بقیہ بچا کھچا۔

راوی: خالد بن یزید اسرائیل ابواسحق اسود عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ

خالد بن یزید اسرائیل ابواسحاق اسود عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ (مشہور قرأت کے مطابق) پڑھتے سنا ہے۔

Narrated 'Abdullah:
I heard the Prophet reciting: "Fahal Min Muddakir." (See Hadith No. 557)

یہ حدیث شیئر کریں