مکاتب اور ناجائز شرطوں کا بیان، جو کہ کتاب اللہ کے خلاف ہیں ۔
راوی: جابربن عبد اللہ
حَدَّثَنَا وَقَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي الْمُکَاتَبِ شُرُوطُهُمْ بَيْنَهُمْ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَوْ عُمَرُ کُلُّ شَرْطٍ خَالَفَ کِتَابَ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْطٍ
جابربن عبداللہ نے مکاتب کے بارے میں کہا ہے کہ ان کی شرطیں ان کے اور ان کے مالکوں کے درمیان جو کچھ طے ہوجائیں وہ صحیح ہیں اور ابن عمر یا حضرت عمر نے کہا ہے کہ جو شرط کہ کتاب اللہ کے مخالف ہو وہ باطل ہے اگرچہ شرط کرنے والا سو شرطیں کرے امام بخاری نے کہا یہ قول حضرت عمر اور ابن عمر دونوں سے مروی ہے۔