ابلیس اور اس کے لشکروں کا بیان مجاہد کہتے ہیں یقذفون یعنی ان کو پھینک کر مارا جاتا ہے (دحوراً) یعنی دھتکارے ہوئے واصب کے معنی دائمی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مدحوراً یعنی راندہ ہوا مریداً یعنی سرکشبتّکہ یعنی اسے کاٹ ڈالا استفراز کے معنی خفیف اور ہلکا سمجھ(کر بہکا) نجیلک یعنی اپنے سواروں کو رجل کے معنی پیادہ اس کا مفرد راجِل ہے جسے صاحب کی جمع صحب اور تاجر کی جمع تجرہے لا حتنکن یعنی جڑ سے نکال پھینکوں گا قرین کے معنی شیطان ۔
راوی: محمد بن یوسف اوزاعی یحیی بن ابی کثیر ابوسلمہ ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نُودِيَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ ضُرَاطٌ فَإِذَا قُضِيَ أَقْبَلَ فَإِذَا ثُوِّبَ بِهَا أَدْبَرَ فَإِذَا قُضِيَ أَقْبَلَ حَتَّی يَخْطِرَ بَيْنَ الْإِنْسَانِ وَقَلْبِهِ فَيَقُولُ اذْکُرْ کَذَا وَکَذَا حَتَّی لَا يَدْرِيَ أَثَلَاثًا صَلَّی أَمْ أَرْبَعًا فَإِذَا لَمْ يَدْرِ ثَلَاثًا صَلَّی أَوْ أَرْبَعًا سَجَدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ
محمد بن یوسف اوزاعی یحیی بن ابی کثیر ابوسلمہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز کے لئے اذان دی جاتی ہے تو شیطان گوز مارتا ہوا بھاگ جاتا ہے جب اذان ختم ہوجائے تو سامنے آجاتا ہے پھر جب اقامت ہوتی تو بھاگتا ہے اور جب پوری ہوجائے تو سامنے آجاتا ہے اور انسان کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں بات یاد کر اور فلاں کام یاد کر حتیٰ کہ اس شخص کو یہ یاد نہیں رہتا کہ تین رکعتیں پڑھیں یا چار تو جب کسی کو یاد نہ رہے کہ تین رکعتیں پڑھیں ہیں یا چار تو (فقہ کی تفصیل کے مطابق) سہو کے دو سجدے کرے۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "When the call for the prayer is pronounced, Satan takes to his heels, passing wind with noise, When the call for the prayer is finished, he comes back. And when the Iqama is pronounced, he again takes to his heels, and after its completion, he returns again to interfere between the (praying) person and his heart, saying to him. 'Remember this or that thing.' till the person forgets whether he has offered three or four Rakat: so if one forgets whether he has prayed three or four Rak'a-t, he should perform two prostrations of Sahu (i.e. forgetfulness)."