صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 526

دوزخ کا بیان اور یہ ثابت ہے کہ وہ پیدا ہو چکی ہے غساق کے معنی میں دوزخیوں کے جسم سے نکلنے والا بدبو دار مادہ کہا جاتا ہے غسقت عینہ و یغسق الجرح اور شاید غساق اور غسق ایک ہی چیز ہے غسلین کسی چیز کو دھونے سے جو (دھوون) نکلتا ہے اسے غسلین کہتے ہیں یہ بروزن فعلین سے ماخوذ ہے غسل سے جو مادہ زخم اور جانوروں کے زخموں سے نکلے عکرمہ نے کہا کہ حصب جہنم حصب کے معنی حبشی زبان میں لکڑیوں کے ہیں اور دوسرے لوگوں نے کہا کہ حاصباً کے معنی تیز ہوا اور حاصِب وہ چیز ہے جسے ہوا پھینکے اور اسی سے ماخوذ ہے حصب جہنم یعنی جو چیز جہنم میں ڈالی جائے کافر جہنم میں ڈالے جائیں گے محاورہ ہے کہ حصب فی الارض یعنی گیا اور حصب حصباء الحجارۃ بمعنی سنگریزوں سے ماخوذ ہے صدید کے معنی ہیں پیپ اور خون خبت کے معنی ہیں بجھ گئی تو رون بمعنی تم نکالتےہو اَورَیتُ کے معنی ہیں میں نے آگ روشن کی للمقوین یعنی مسافروں کے لئے، فی کے معنی میدان کے ہیں ابن عباس نے کہا کہ صراط الجحیم کے معنی دوزخ کا بیچ اور درمیان لشوبامن حمیم یعنی ان کے کھانے میں گرم پانی ملایا جائے گا زفیر و شہیق یعنی تیز آواز اور ہلکی آواز ورداً یعنی پیاسے غیّا کے معنی نقصان مجاہد نے کہا کہ یسجرون یعنی ان پر آگ جلائی جائے گی نحاس کے معنی تانبا جو (گرم گرم) ان کے سروں پر ڈالا جائے گا کہا جاتا ہے ذوقوا یعنی برتو اور آزماؤ اور یہ لفظ ذوق الفم سے ماخوذ نہیں مارج کے معنی خالص آگ(کہا جاتا ہے) مرج الامیر رعیتہ جب وہ انہیں ایک دوسرے پر ظلم کرنے کے لئے چھوڑ دے مریج کے معنی مخلوط مرج امر الناس یعنی لوگوں کا کام غلط ملط ہو گیا مرج البحرین مرجت دابتک یعنی تو نے اپنا چوپایہ (چراگاہ میں) چھوڑ دیا۔

راوی: علی سفیان اعمش ابووائل

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قِيلَ لِأُسَامَةَ لَوْ أَتَيْتَ فُلَانًا فَکَلَّمْتَهُ قَالَ إِنَّکُمْ لَتُرَوْنَ أَنِّي لَا أُکَلِّمُهُ إِلَّا أُسْمِعُکُمْ إِنِّي أُکَلِّمُهُ فِي السِّرِّ دُونَ أَنْ أَفْتَحَ بَابًا لَا أَکُونُ أَوَّلَ مَنْ فَتَحَهُ وَلَا أَقُولُ لِرَجُلٍ أَنْ کَانَ عَلَيَّ أَمِيرًا إِنَّهُ خَيْرُ النَّاسِ بَعْدَ شَيْئٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا وَمَا سَمِعْتَهُ يَقُولُ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ يُجَائُ بِالرَّجُلِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُلْقَی فِي النَّارِ فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُهُ فِي النَّارِ فَيَدُورُ کَمَا يَدُورُ الْحِمَارُ بِرَحَاهُ فَيَجْتَمِعُ أَهْلُ النَّارِ عَلَيْهِ فَيَقُولُونَ أَيْ فُلَانُ مَا شَأْنُکَ أَلَيْسَ کُنْتَ تَأْمُرُنَا بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَانَا عَنْ الْمُنْکَرِ قَالَ کُنْتُ آمُرُکُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَلَا آتِيهِ وَأَنْهَاکُمْ عَنْ الْمُنْکَرِ وَآتِيهِ رَوَاهُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ

علی سفیان اعمش ابووائل سے روایت کرتے ہیں ابووائل کہتے ہیں کہ اسامہ سے کہا گیا کہ اے کاش آپ فلاں شخص (یعنی حضرت عثمان) کے پاس جاتے اور ان سے (فتنہ کی آگ بھجانے کے سلسلے میں) گفتگو کرتے تو اسامہ نے کہا تم یہ سمجھتے ہو کہ میں ان سے صرف تمہارے سنانے کے لئے بات چیت کرتا ہوں میں تو بغیر اس کے اس (فتنہ) کے نئے باب کا آغاز کروں ان سے خلوت میں گفتگو کرتا ہوں میں فتنہ پیدا کرنے والا سب سے پہلا شخص نہیں بن سکتا اور نہ میں اس شخص کو جو میرا حاکم ہے یہ کہوں گا کہ وہ تمام لوگوں سے بہتر ہے جب سے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات سن چکا ہوں کہ لوگوں نے کہا کہ آپ نے کیا بات سنی ہے انہوں نے فرمایا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ قیامت کے دن ایک شخص کو لایا جائے گا پھر اسے جہنم میں ڈالا جائے گا تو اس کی آنتیں آگ میں نکل پڑیں گی پس وہ اس طرح گردش کرے گا جس طرح گدھا ایک چکی کو لے کر (اس کے گرد) گھومتا ہے پھر دوزخی اس کے پاس جمع ہو جائیں گے اور اس سے کہیں گے کہ اے فلاں تیرا یہ حال کیوں ہے کیا تو ہمیں اچھی باتوں کا حکم دیتا اور برائی سے روکتا نہ تھا وہ کہے گا (ہاں) میں تمہیں اچھی باتوں کا حکم دیتا تھا مگر خود اپنی باتوں پر عمل نہ کرتا تھا اور تم کو بری باتوں سے روکتا تھا مگر خود برائیوں میں مبتلا ہوجاتا تھا۔

Narrated Abu Wail:
Somebody said to Usama, "Will you go to so-and-so (i.e. 'Uthman) and talk to him (i.e. advise him regarding ruling the country)?" He said, "You see that I don't talk to him. Really I talk to (advise) him secretly without opening a gate (of affliction), for neither do I want to be the first to open it (i.e. rebellion), nor will I say to a man who is my ruler that he is the best of all the people after I have heard something from Allah s Apostle ." They said, What have you heard him saying? He said, "I have heard him saying, "A man will be brought on the Day of Resurrection and thrown in the (Hell) Fire, so that his intestines will come out, and he will go around like a donkey goes around a millstone. The people of (Hell) Fire will gather around him and say: O so-and-so! What is wrong with you? Didn't you use to order us to do good deeds and forbid us to do bad deeds? He will reply: Yes, I used to order you to do good deeds, but I did not do them myself, and I used to forbid you to do bad deeds, yet I used to do them myself."

یہ حدیث شیئر کریں