صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 524

دوزخ کا بیان اور یہ ثابت ہے کہ وہ پیدا ہو چکی ہے غساق کے معنی میں دوزخیوں کے جسم سے نکلنے والا بدبو دار مادہ کہا جاتا ہے غسقت عینہ و یغسق الجرح اور شاید غساق اور غسق ایک ہی چیز ہے غسلین کسی چیز کو دھونے سے جو (دھوون) نکلتا ہے اسے غسلین کہتے ہیں یہ بروزن فعلین سے ماخوذ ہے غسل سے جو مادہ زخم اور جانوروں کے زخموں سے نکلے عکرمہ نے کہا کہ حصب جہنم حصب کے معنی حبشی زبان میں لکڑیوں کے ہیں اور دوسرے لوگوں نے کہا کہ حاصباً کے معنی تیز ہوا اور حاصِب وہ چیز ہے جسے ہوا پھینکے اور اسی سے ماخوذ ہے حصب جہنم یعنی جو چیز جہنم میں ڈالی جائے کافر جہنم میں ڈالے جائیں گے محاورہ ہے کہ حصب فی الارض یعنی گیا اور حصب حصباء الحجارۃ بمعنی سنگریزوں سے ماخوذ ہے صدید کے معنی ہیں پیپ اور خون خبت کے معنی ہیں بجھ گئی تو رون بمعنی تم نکالتےہو اَورَیتُ کے معنی ہیں میں نے آگ روشن کی للمقوین یعنی مسافروں کے لئے، فی کے معنی میدان کے ہیں ابن عباس نے کہا کہ صراط الجحیم کے معنی دوزخ کا بیچ اور درمیان لشوبامن حمیم یعنی ان کے کھانے میں گرم پانی ملایا جائے گا زفیر و شہیق یعنی تیز آواز اور ہلکی آواز ورداً یعنی پیاسے غیّا کے معنی نقصان مجاہد نے کہا کہ یسجرون یعنی ان پر آگ جلائی جائے گی نحاس کے معنی تانبا جو (گرم گرم) ان کے سروں پر ڈالا جائے گا کہا جاتا ہے ذوقوا یعنی برتو اور آزماؤ اور یہ لفظ ذوق الفم سے ماخوذ نہیں مارج کے معنی خالص آگ(کہا جاتا ہے) مرج الامیر رعیتہ جب وہ انہیں ایک دوسرے پر ظلم کرنے کے لئے چھوڑ دے مریج کے معنی مخلوط مرج امر الناس یعنی لوگوں کا کام غلط ملط ہو گیا مرج البحرین مرجت دابتک یعنی تو نے اپنا چوپایہ (چراگاہ میں) چھوڑ دیا۔

راوی: اسمٰعیل بن ابی اویس مالک ابوالزناد اعرج ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَارُکُمْ جُزْئٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْئًا مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ کَانَتْ لَکَافِيَةً قَالَ فُضِّلَتْ عَلَيْهِنَّ بِتِسْعَةٍ وَسِتِّينَ جُزْئًا کُلُّهُنَّ مِثْلُ حَرِّهَا

اسماعیل بن ابی اویس مالک ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری آگ (کی حرارت) جہنم کی آگ (کی حرارت) کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے عرض کیا گیا یا رسول اللہ (ہماری آگ کی حرارت) کافی ہے فرمایا کہ وہ اس پر انہتر حصہ زیادہ کردی گئی ہے ہر حصہ میں اتنی ہی گرمی ہے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Your (ordinary) fire is one of 70 parts of the (Hell) Fire." Someone asked, "O Allah's Apostle This (ordinary) fire would have been sufficient (to torture the unbelievers)," Allah's Apostle said, "The (Hell) Fire has 69 parts more than the ordinary (worldly) fire, each part is as hot as this (worldly) fire."

یہ حدیث شیئر کریں