صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 494

جب کوئی تم میں سے آمین کہتا ہے اور آسمان میں فرشتے بھی آمین کہتے ہیں سو ان دونوں کی آمین جب مل جائے تو اس کہنے والے آدمی کے سب پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔

راوی: محمد بن عبداللہ بن اسمٰعیل محمد بن عبداللہ انصاری ابن عون قاسم عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ أَنْبَأَنَا الْقَاسِمُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَنْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَأَی رَبَّهُ فَقَدْ أَعْظَمَ وَلَکِنْ قَدْ رَأَی جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ وَخَلْقُهُ سَادٌّ مَا بَيْنَ الْأُفُقِ

محمد بن عبداللہ بن اسماعیل محمد بن عبداللہ انصاری ابن عون قاسم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا جو شخص یہ خیال رکھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پروردگار کو دیکھا تو اس نے سخت غلطی کی بلکہ آپ نے جبرائیل علیہ السلام کو ان کی (اصلی) صورت و خلقت میں دیکھا جنہوں نے آسمان کے کنارے بھر رکھے تھے۔

Narrated Aisha:
Whoever claimed that (the Prophet) Muhammad saw his Lord, is committing a great fault, for he only saw Gabriel in his genuine shape in which he was created covering the whole horizon.

یہ حدیث شیئر کریں