صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 466

آیت کریمہ اور وہی ہے جو باران رحمت سے پہلے متفرق ہوائیں بھیجتا ہے کا بیان قاصفاً ہر چیز کو توڑنے والی لواقح بمعنے ملاقح جو ملحقہ کی جمع ہے ( جس کے معنی ہیں بھرئی ہوئی کے) اعصار وہ تیز ہوا جو ستون کی طرح زمین سے آسمان تک اٹھتی ہے جس میں آگ ہوتی ہے (بگولا) ضِر ٹھنڈک نشرا متفرق اور جدا جدا ۔

راوی: مکی بن ابراہیم ابن جریج عطاء عائشہ

حَدَّثَنَا مَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَی مَخِيلَةً فِي السَّمَائِ أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ وَدَخَلَ وَخَرَجَ وَتَغَيَّرَ وَجْهُهُ فَإِذَا أَمْطَرَتْ السَّمَائُ سُرِّيَ عَنْهُ فَعَرَّفَتْهُ عَائِشَةُ ذَلِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَدْرِي لَعَلَّهُ کَمَا قَالَ قَوْمٌ فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ الْآيَةَ

مکی بن ابراہیم ابن جریج عطاء حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آسمان پر ابر کا کوئی ٹکڑا دیکھتے تو کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سامنے کو جاتے کبھی پیچھے کو کبھی اندر جاتے اور کبھی باہر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ بدل جاتا پھر جب بارش شروع ہوجاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حالت ختم ہو جاتی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  نے اس حالت کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے معلوم نہیں شاید یہ ایسا ہی ابر ہو جیسا ایک قوم (عاد) نے کہا تھا کہ جب انہوں نے بادل کو دیکھا کہ ان کی وادیوں کی طرف رخ کئے ہوئے ہے آخر تک۔

Narrated Ata:
'Aisha said If the Prophet saw a cloud In the sky, he would walk to and fro in agitation, go out and come in, and the color of his face would change, and if it rained, he would feel relaxed." So 'Aisha knew that state of his. So the Prophet said, I don't know (am afraid), it may be similar to what happened to some people referred to in the Holy Quran in the following Verse: — "Then when they saw it as a dense cloud coming towards their valleys, they said, 'This is a cloud bringing us rain!' Nay, but, it is that (torment) which you were asking to be hastened a wind wherein is severe torment." (46.24)

یہ حدیث شیئر کریں