صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 445

تین دن یا وقت مقررہ تک کے لئے صلح کرنے کا بیان

راوی: احمد شریح ابراہیم یوسف ابن ابی اسحاق برار بن عازب

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي الْبَرَائُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَرَادَ أَنْ يَعْتَمِرَ أَرْسَلَ إِلَی أَهْلِ مَکَّةَ يَسْتَأْذِنُهُمْ لِيَدْخُلَ مَکَّةَ فَاشْتَرَطُوا عَلَيْهِ أَنْ لَا يُقِيمَ بِهَا إِلَّا ثَلَاثَ لَيَالٍ وَلَا يَدْخُلَهَا إِلَّا بِجُلُبَّانِ السِّلَاحِ وَلَا يَدْعُوَ مِنْهُمْ أَحَدًا قَالَ فَأَخَذَ يَکْتُبُ الشَّرْطَ بَيْنهُمْ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَکَتَبَ هَذَا مَا قَاضَی عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالُوا لَوْ عَلِمْنَا أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ لَمْ نَمْنَعْکَ وَلَبَايَعْنَاکَ وَلکِنِ اکْتُبْ هَذَا مَا قَاضَی عَلَيْهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ أَنَا وَاللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَنَا وَاللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ وَکَانَ لَا يَکْتُبُ قَالَ فَقَالَ لِعَلِيٍّ امْحَ رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ عَلِيٌّ وَاللَّهِ لَا أَمْحَاهُ أَبَدًا قَالَ فَأَرِنِيهِ قَالَ فَأَرَاهُ إِيَّاهُ فَمَحَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ فَلَمَّا دَخَلَ وَمَضَتْ الْأَيَّامُ أَتَوْا عَلِيًّا فَقَالُوا مُرْ صَاحِبَکَ فَلْيَرْتَحِلْ فَذَکَرَ ذَلِکَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ نَعَمْ ثُمَّ ارْتَحَلَ

احمد شریح ابراہیم یوسف ابن ابی اسحاق حضرت برار بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمرہ کا ارادہ کرکے اہل مکہ کے پاس آدمی بھیجا اور مکہ میں داخل ہونے کی اجازت طلب کی تو انہوں نے شرط لگائی کہ مکہ میں تین رات سے زیادہ نہ ٹھہریں اور غلاف پوش ہتھیاروں کے بغیر وہاں داخل نہ ہوں اور کسی کو دین اسلام کی دعوت نہ دیں اس معاہدہ کو علی بن ابی طالب لکھنے لگے کہ یہ وہ معاہدہ ہے جس کے ذریعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صلح کی ہے تو ان مشرکوں نے کہا کہ اگر ہم یہ جان لیتے کہ تم اللہ کے رسول ہو تو تم کو ہرگز منع نہ کرتے بلکہ تمہاری بیعت بھی کرلیتے لہذا یہ عبارت لکھوائیے کہ یہ وہ تحریر ہے جس کے ذریعہ محمد بن عبداللہ نے صلح کی ہے سرور عالم نے فرمایا اللہ کی قسم! میں محمد بن عبداللہ ہوں لیکن اللہ کا رسول بھی ہوں براء بن عازب کا بیان ہے کہ سرور عالم خود نہیں لکھنا جانتے تھے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ لفظ رسول کاٹ دو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا واللہ میں تو اس کو کبھی نہ کاٹوں گا فرمایا اچھا مجھے دکھاؤ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دکھایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے اس کو مٹا دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تشریف لے گئے اور جب وہاں تین دن گزر گئے تو ان مشرکین نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آکر کہا کہ اب تم اپنے آقاسے کہو کہ وہ تشریف لے جائیں تو میں نے سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں ٹھیک ہے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے تشریف لے آئے۔

Narrated Al-Bara:
When the Prophet intended to perform the 'Umra he sent a person to the people of Mecca asking their permission to enter Mecca. They stipulated that he would not stay for more than three days and would not enter it except with sheathed arms and would not preach (Islam) to any of them. So Ali bin Abi-Talib started writing the treaty between them. He wrote, "This is what Muhammad, Apostle of Allah has agreed to." The (Meccans) said, "If we knew that you (Muhammad) are the Apostle of Allah, then we would not have prevented you and would have followed you. But write, 'This is what Muhammad bin 'Abdullah has agreed to..' " On that Allah's Apostle said, "By Allah, I am Muhammad bin 'Abdullah, and, by Allah, I am Apostle of 'Allah." Allah's Apostle used not to write; so he asked 'Ali to erase the expression of Apostle of Allah. On that 'Ali said, "By Allah I will never erase it." Allah's Apostle said (to 'Ali), "Let me see the paper." When 'Ali showed him the paper, the Prophet erased the expression with his own hand. When Allah's Apostle had entered Mecca and three days had elapsed, the Meccans came to 'Ali and said, "Let your friend (i.e. the Prophet) quit Mecca." Ali informed Allah's Apostle about it and Allah's Apostle said, "Yes," and then he departed.

یہ حدیث شیئر کریں