صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 441

اس باب میں کوئی عنوان نہیں

راوی: عبدان ، ابوحمزہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا وَائِلٍ شَهِدْتَ صِفِّينَ قَالَ نَعَمْ فَسَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ يَقُولُ اتَّهِمُوا رَأْيَكُمْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ أَبِي جَنْدَلٍ وَلَوْ أَسْتَطِيعُ أَنْ أَرُدَّ أَمْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَرَدَدْتُهُ وَمَا وَضَعْنَا أَسْيَافَنَا عَلَى عَوَاتِقِنَا لِأَمْرٍ يُفْظِعُنَا إِلَّا أَسْهَلْنَ بِنَا إِلَى أَمْرٍ نَعْرِفُهُ غَيْرِ أَمْرِنَا هَذَا

عبدان نے ابوحمزہ سے روایت کیا کہ اعمش نے ابووائل سے پوچھا کیا تم جنگ صفین میں شریک تھے تو انہوں نے جواب دیا جی ہاں اور میں نے سہل بن حنیف کو کہتے ہوئے سنا تم لوگ اپنی رائے کو تہمت لگاؤ میں نے تو اپنے آپ کو ابوجندل والے دن یہ دیکھا کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کو اگر میں ٹالنا چاہتا تو آسانی سے گریز کر سکتا تھا اور جب ہم نے اپنی تلواریں ایک ہولناک کام کے لئے اپنے کاندھوں پر رکھ لیں تو جو کام چاہتے تھے وہ آسان ہو گیا البتہ یہ کام مشکل ہی رہا۔

یہ حدیث شیئر کریں